Bharat Express

India Canada Tension

ہندوستان نے پیر کے روز کہا کہ وہ برامپٹن کے ایک ہندو مندر میں تشدد کے بعد کینیڈا میں اپنے شہریوں کے تحفظ کے بارے میں ’سخت فکر مند‘ ہے۔ حالانکہ، وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ لوگوں کو ہندوستانیوں اور کینیڈین شہریوں کو خدمات فراہم کرنے کے لیے قونصلر افسران تک رسائی سے نہیں روکا جائے گا۔

وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے قومی سلامتی اور انٹیلی جنس مشیر نے واشنگٹن پوسٹ کو کینیڈین سرزمین پر مخاصمانہ سرگرمیوں میں بھارتی حکومت کے مبینہ ملوث ہونے کے حوالے سے حساس معلومات لیک کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔ یہ معلومات  ناتھالی ڈروئن اور ڈیوڈ موریسن، نائب وزیر برائے خارجہ امور کی طرف سے لیک کی گئیں ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سی بی ایس اے کے ملازم اور کالعدم انٹرنیشنل سکھ یوتھ فیڈریشن (آئی ایس وائی ایف) کے رکن سندیپ سنگھ سدھو پر پنجاب میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے کا الزام ہے۔

ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان 70,000 کروڑ روپے کی تجارت ہے۔ اگر ہم سال 2022-2023 کی بات کریں تو دونوں ممالک کے درمیان 8.3 بلین ڈالر کی تجارت ہوئی تھی جو اگلے سال بڑھ کر 8.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔

اس مسئلے پر کئی ماہرین نے اپنی رائے دی ہے۔ آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کے سینئر فیلو سوشانت سرین نے انڈیا ٹوڈے ٹی وی پر کہا کہ "کینیڈا ہندوستان کے لیے نیا پاکستان بن گیا ہے"۔

حکومت کے اس فیصلے کے بعد کینیڈین شہریوں کے لیے ہر قسم کی ویزا سروسز شروع ہو گئی ہیں۔ اس میں سیاحتی ویزے بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انٹری ویزا، بزنس ویزا، میڈیکل ویزا اور کانفرنس ویزا بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات کافی کشیدہ ہو چکے ہیں۔ اس کی وجہ خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کا قتل ہے جس کا الزام کینیڈا نے ہندوستان پر لگایا تھا۔ کینیڈا نے ہندوستان کے اعلیٰ سفارت کار کو بھی اوٹاوا چھوڑنے کو کہا تھا۔

وزیر خارجہ میلانیا جولی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، 'ہندوستان کے اقدامات کی وجہ سے اپنے سفارت کاروں کی سیکیورٹی کو دیکھتے ہوئے ہم نے انہیں بھارت سے واپس بلایا ہے۔

کینیڈا نے یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا جب ہندوستان مسلسل دونوں ممالک کے درمیان سفارتی توازن کی بات کر رہا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے جمعرات (5 اکتوبر) کو کہا تھا، "کینیڈا کے ہندوستان میں زیادہ سفارت کار ہیں۔

اس وقت بھارت میں کینیڈا کے 62 سفارت کار کام کر رہے ہیں۔ جن میں سے بھارت سے 40  سفارت کار کوواپس بلانے کے لئے  کہا گیا ہے۔