Bharat Express

India-Canada Relations: کینیڈا نے اپنے 41 سفارت کاروں کو بلایا واپس، نجر تنازعہ کے بعد بھارت نے انہیں دیا تھا ملک چھوڑنے کا حکم

وزیر خارجہ میلانیا جولی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، ‘ہندوستان کے اقدامات کی وجہ سے اپنے سفارت کاروں کی سیکیورٹی کو دیکھتے ہوئے ہم نے انہیں بھارت سے واپس بلایا ہے۔

کینیڈا نے ایک بار پھر بھارت کے خلاف اگلا زہر، اب نجر کے قتل عام کے بعد انتخابات میں مداخلت کا الزام

India-Canada Relations: کینیڈا نے ہندوستان میں موجود اپنے 41 سفارت کاروں کو واپس بلا لیا ہے۔ ہندوستان کی جانب سے خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجرکے قتل کا الزام لگائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔ کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے 19 اکتوبر کو مقامی وقت کے مطابق سفارت کاروں کو بلانے کی معلومات فراہم کی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کینیڈا جوابی کارروائی نہیں کرے گا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ  کینیڈا کے وزیر خارجہ کی جوابی کارروائی کا مطلب ہندوستانی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دینا ہے۔ وزیر خارجہ جولی نے کہا کہ ہندوستان نے سفارت کاروں کو جمعہ تک ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو ان کی سفارتی حیثیت منسوخ کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ قدم نامناسب ہے اور سفارتی تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن کی خاص طور پرخلاف ورزی ہے۔

کینیڈا ہندوستانی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کو نہیں کہے گا

وزیر خارجہ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، ‘ہندوستان کے اقدامات کی وجہ سے اپنے سفارت کاروں کی سیکیورٹی کو دیکھتے ہوئے ہم نے انہیں بھارت سے واپس بلایا ہے۔’ انہوں نے کہا، ‘اگر ہم سفارتی استثنیٰ کی حکمرانی کو توڑنے دیں گے تو دنیا کا کوئی سفارتکار محفوظ نہیں رہے گا۔ اسی وجہ سے ہم بھارت کی کارروائی کا کوئی جواب نہیں دینے جا رہے ہیں۔ ہندوستان چھوڑنے والے 41 سفارت کاروں کے ساتھ 42 ایسے افراد بھی ہیں جو ان کے خاندان کے افراد ہیں۔

بھارت اور کینیڈا کے درمیان تنازع کی وجہ کیا ہے؟

قابل ذکر بات یہ ہے کہ خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجرکا اس سال جون میں سرے شہر کے ایک گرودوارے میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اس قتل کے بعد کینیڈا میں مقیم خالصتان کے حامیوں نے کینیڈین حکومت پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قتل میں بھارت کا ہاتھ ہے۔ اس کے بعد ستمبر میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو پارلیمنٹ میں آئے اور بھارت پر نجرکے قتل کا الزام لگایا۔ اس کے علاوہ اوٹاوا میں موجود ہندوستان کے اعلیٰ سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔

بھارت نے ٹروڈو کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اسے سیاسی طور پر محرک قرار دیا۔ جس کے بعد بھارت نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے کینیڈین سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ یہیں سے ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات میں بگاڑ شروع ہوا۔ اس کے بعد اکتوبر کے پہلے ہفتے میں خبر آئی کہ بھارت نے نئی دہلی میں موجود 41 کینیڈین سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کو کہا ہے۔ ہندوستان میں کینیڈا کے کل 62 سفارت کار ہیں۔

بھارت ایکسپیریس

Also Read