Bharat Express

India Canada Relation

ایس جے شنکر نے کہا کہ انہوں نے گرفتاریوں کی خبریں دیکھی ہیں اور کہا کہ مشتبہ افراد "ظاہر ہے ہندوستانی ہیں جن کا کسی نہ کسی قسم کا گینگ پس منظر ہے... ہمیں پولیس کے بتانے کا انتظار کرنا پڑے گا۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق عدالتی دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کرن پریت سنگھ، کمل پریت سنگھ اور کرن براڑ پر نجر کو قتل کرنے اور قتل کی سازش کرنے کا الزام ہے۔ گلوبل نیوز کی ایک رپورٹ میں مشتبہ افراد کی شناخت بھارتی شہری کے طور پر کی گئی ہے۔

بلوندر کور کی بہن نے بتایاکہ میری بہن کو چاقو مارنے کے بعد جگپریت نے لدھیانہ میں اپنی ماں کو ویڈیو کال کی اور کہا کہ میں نے اسے ہمیشہ کے لیے نیندسے سلا دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جوڑے کے درمیان پیسوں کو لے کر روزانہ جھگڑا ہوتا تھا۔ جگپریت، جو صرف دو ہفتے قبل کینیڈا پہنچا تھا، کام نہیں کر رہا تھا اور بے روزگار تھا۔

کینیڈا میں ہونے والے انتخابات میں غیر ملکی مداخلت کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ تحقیقاتی کمیشن کو ستمبر 2023 میں ذمہ داری دی گئی۔ حالانکہ اس وقت انہوں نے واضح طور پر کہا تھا کہ وہ چین اور روس کی مداخلت کی تحقیقات کریں گے لیکن اب بھارت کا نام بھی سامنے آرہا ہے۔

خالصتان تنازعہ پر ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تنازع کی صورتحال ہے۔ ادھر بھارتی وزارت خارجہ نے بڑا بیان دیا ہے۔

حکومت کے اس فیصلے کے بعد کینیڈین شہریوں کے لیے ہر قسم کی ویزا سروسز شروع ہو گئی ہیں۔ اس میں سیاحتی ویزے بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انٹری ویزا، بزنس ویزا، میڈیکل ویزا اور کانفرنس ویزا بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات کافی کشیدہ ہو چکے ہیں۔ اس کی وجہ خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کا قتل ہے جس کا الزام کینیڈا نے ہندوستان پر لگایا تھا۔ کینیڈا نے ہندوستان کے اعلیٰ سفارت کار کو بھی اوٹاوا چھوڑنے کو کہا تھا۔

وزیر خارجہ میلانیا جولی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، 'ہندوستان کے اقدامات کی وجہ سے اپنے سفارت کاروں کی سیکیورٹی کو دیکھتے ہوئے ہم نے انہیں بھارت سے واپس بلایا ہے۔

ٹروڈو کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارتی حکومت نے کینیڈا سے کہا ہے کہ ان کے 40 سفارت کار ملک چھوڑ دیں، بصورت دیگر سفارت کاروں کو دیا گیا استثنیٰ ختم کر دیا جائے گا۔ حکومت نے 10 اکتوبر تک کا الٹی میٹم دیا ہے۔حال ہی میں وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ کینیڈا کے ہندوستان میں ضرورت سے زیادہ سفارت کار ہیں، اس لیے توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

اس وقت بھارت میں کینیڈا کے 62 سفارت کار کام کر رہے ہیں۔ جن میں سے بھارت سے 40  سفارت کار کوواپس بلانے کے لئے  کہا گیا ہے۔