Bharat Express

India Canada Relation

ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات کافی کشیدہ ہو چکے ہیں۔ اس کی وجہ خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کا قتل ہے جس کا الزام کینیڈا نے ہندوستان پر لگایا تھا۔ کینیڈا نے ہندوستان کے اعلیٰ سفارت کار کو بھی اوٹاوا چھوڑنے کو کہا تھا۔

وزیر خارجہ میلانیا جولی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، 'ہندوستان کے اقدامات کی وجہ سے اپنے سفارت کاروں کی سیکیورٹی کو دیکھتے ہوئے ہم نے انہیں بھارت سے واپس بلایا ہے۔

ٹروڈو کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارتی حکومت نے کینیڈا سے کہا ہے کہ ان کے 40 سفارت کار ملک چھوڑ دیں، بصورت دیگر سفارت کاروں کو دیا گیا استثنیٰ ختم کر دیا جائے گا۔ حکومت نے 10 اکتوبر تک کا الٹی میٹم دیا ہے۔حال ہی میں وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ کینیڈا کے ہندوستان میں ضرورت سے زیادہ سفارت کار ہیں، اس لیے توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

اس وقت بھارت میں کینیڈا کے 62 سفارت کار کام کر رہے ہیں۔ جن میں سے بھارت سے 40  سفارت کار کوواپس بلانے کے لئے  کہا گیا ہے۔

کینیڈین وزیر اعظم کو نشانہ بناتے ہوئے سری لنکا کے وزیر خارجہ علی صابری کا کہنا ہے کہ 'کچھ دہشت گردوں کو کینیڈا میں محفوظ پناہ گاہیں ملی ہیں۔ یہی وجہ ہے کینیڈین وزیر اعظم کو بغیر کسی ثبوت کے کچھ اشتعال انگیز الزامات لگانے پڑتے ہیں۔

India-Canada Relations: خالصتان حامی ہردیپ سنگھ نجّر کے قتل کا الزام ہندوستانی ایجنسیوں پر لگانے کے بعد کناڈا اور ہندوستان کے رشتے خراب ہی ہوتے جا رہے ہیں۔

دونوں ملکوں کے درمیان جاری  کشیدگی کے بیچ اب کینیڈا نے ایک اور نئی چال چل دی ہے۔ کینیڈا کی حکومت نے بھارت میں موجود کینیڈین کیلئے نیا سفری ضابطہ یعنی ٹریول ایڈوائزری جاری کردی ہے اور کہا کہ جموں کشمیر  کے ساتھ ساتھ لداخ  کے سفر سے فی الحال گریز کریں

ذرائع سے خبر یہ ملی کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اس مسئلے پر امریکہ کے صدر جوبائیڈن،برطانیہ کے وزیراعظم رشی سنک اور فرانس کے صدر ایمونل میکرون سے بات کی ہے اور اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ اور آسٹریلیا نے کینیڈا کے الزامات پر "گہری تشویش" کا اظہار کیا۔