Bharat Express

India-Canada Relations: کینیڈا کا ویزا شروع کر سکتا ہے ہندوستان، وزیر خارجہ جے شنکر نے بتایا کہ کس شرط پر خدمات ہوں گی بحال؟

ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات کافی کشیدہ ہو چکے ہیں۔ اس کی وجہ خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کا قتل ہے جس کا الزام کینیڈا نے ہندوستان پر لگایا تھا۔ کینیڈا نے ہندوستان کے اعلیٰ سفارت کار کو بھی اوٹاوا چھوڑنے کو کہا تھا۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر

India-Canada Relations: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ اگر ہندوستان کینیڈا میں اپنے سفارت کاروں کی حفاظت میں پیش رفت دیکھتا ہے تو وہ جلد ہی کینیڈینوں کے لیے ویزا سروس شروع کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے راستے ویزا سروس کو چند ہفتوں کے لیے عارضی طور پر روک دیا گیا تھا۔ اس کی سب سے بڑی وجہ کینیڈا میں ہندوستانی سفارت کاروں کی حفاظت کی فکر تھی۔ کینیڈا سفارت کاروں کو محفوظ ماحول فراہم نہیں کر سکا جو کہ ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔

ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات کافی کشیدہ ہو چکے ہیں۔ اس کی وجہ خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کا قتل ہے جس کا الزام کینیڈا نے ہندوستان پر لگایا تھا۔ کینیڈا نے ہندوستان کے اعلیٰ سفارت کار کو بھی اوٹاوا چھوڑنے کو کہا تھا۔ بھارت نے ابتدائی طور پر نجر کے قتل میں ملوث ہونے سے انکار کیا تھا۔ اس کے بعد جوابی کارروائی میں کینیڈین سفارت کار کو نئی دہلی چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔ اس کے علاوہ کینیڈین شہریوں کے لیے ویزا سروس بھی بند کر دی گئی۔

وزیر خارجہ نے مزید کیا کہا؟

جے شنکر نے کہا کہ اگر ہم کینیڈا میں اپنے سفارت کاروں کی حفاظت میں پیش رفت دیکھتے ہیں تو ہم ویزا سروس شروع کرنے پر غور کریں گے۔ میں امید کر رہا ہوں کہ یہ بہت جلد ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چند ہفتے قبل بھارت نے کینیڈا میں ویزا جاری کرنے کا عمل روک دیا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ ہمارے سفارت کاروں کے لیے کام پر جاتے وقت ایسا کرنا محفوظ نہیں تھا۔ ان کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں عارضی طور پر ویزا سروس بند کرنا پڑی۔

وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ سیکیورٹی صورتحال بہتر ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر سیکیورٹی بہتر ہوتی ہے تو سفارت کاروں کے لیے اعتماد کے ساتھ کام کرنا ممکن ہوگا۔ سفارت کاروں کی حفاظت کو یقینی بنانا ویانا کنونشن کا سب سے بنیادی پہلو ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ اس وقت کینیڈا میں بہت سے ایسے چیلنجز ہیں، جن کی وجہ سے ہمارے لوگ محفوظ نہیں ہیں۔ ہمارے سفارت کاروں کی حفاظت بھی خطرے میں ہے۔ سفارت کاروں کی سیکیورٹی میں پیش رفت ہوتے ہی ویزا سروس شروع ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں- Hamid Ansari comment on Humanitarian aid Palestine: حکومت ہند کی طرف سے فلسطین کیلئے امدادی اشیاء بھیجے جانے پر حامد انصاری کا بڑا بیان

حال ہی میں کینیڈا کے 41 سفارت کار ہندوستان چھوڑ چکے ہیں۔ انہیں نئی ​​دہلی چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔ اس بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ویانا کنونشن کے ذریعے سفارت کاروں کی تعداد میں برابری ایک متعلقہ بین الاقوامی اصول ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سارا معاملہ اسی طرح کا ہے کہ ایک ملک میں کتنے سفارت کار ہونے چاہئیں۔ یہ ایک ایسا نظام ہے جس کا اطلاق دونوں ممالک پر ہوتا ہے۔ ہم نے کینیڈا سے کہا کہ وہ تعداد برابر رکھیں کیونکہ اس کے اہلکار مداخلت کر رہے تھے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read