وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پاکستان کو آئینہ دکھایا ہے۔
Hardeep Nijjar case: ہندوستان اس بات کا انتظار کرے گا کہ کینیڈا کی پولیس ان تین ہندوستانیوں کے بارے میں معلومات شیئر کرے گی جنہیں اس نے گزشتہ سال خالصتانی دہشت گرد کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہفتہ کو یہ بیان دیا۔ ایس جے شنکر نے کہا کہ خالصتانی علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے معاملے پر کینیڈا میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ زیادہ تر وہاں کی اندرونی سیاست کی وجہ سے ہے اور اس کا ہندوستان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ کینیڈا کی پولیس نے جمعہ کو کہا کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملزمان کا بھارتی حکومت سے کوئی تعلق تھا یا نہیں۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایس جے شنکر نے کہا کہ انہوں نے گرفتاریوں کی خبریں دیکھی ہیں اور کہا کہ مشتبہ افراد “ظاہر ہے ہندوستانی ہیں جن کا کسی نہ کسی قسم کا گینگ پس منظر ہے… ہمیں پولیس کے بتانے کا انتظار کرنا پڑے گا۔ لیکن جیسا کہ میں نے کہا، ہماری ایک تشویش جس کے بارے میں ہم “انہیں بتا رہے ہیں… وہ یہ ہے کہ آپ جانتے ہیں، انہوں نے ہندوستان سے، خاص طور پر پنجاب سے، کینیڈا میں منظم جرائم کو کام کرنے کی اجازت دی ہے۔”
کینیڈا میں ہندوستان کے ہائی کمشنر سنجے ورما نے کہا کہ انہیں تین گرفتار ہندوستانیوں کے بارے میں کینیڈین حکام سے باقاعدہ اپ ڈیٹس کی توقع ہے۔ ورما نے کہا، “میں سمجھتا ہوں کہ یہ گرفتاریاں متعلقہ کینیڈین قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے کی گئی تحقیقات کے نتیجے میں کی گئی ہیں۔ یہ معاملہ کینیڈا کا اندرونی ہے اور اس لیے ہمارے پاس اس سلسلے میں کہنے کو کچھ نہیں ہے۔”
یہ بھی پڑھیں- Poonch Terrorist Attack: پونچھ دہشت گردانہ حملے پر آیا راہل گاندھی اور پرینکا واڈرا کا پہلا ردعمل، جانئے کیا کہا
پولیس نے بتایا کہ تینوں (تمام ہندوستانی شہری) کو جمعہ کو البرٹا کے شہر ایڈمنٹن سے گرفتار کیا گیا۔ 45 سالہ نجر کو جون میں سرے میں ایک گرودوارے کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، وینکوور کے مضافاتی علاقے جہاں سکھوں کی بڑی آبادی تھی۔ اس کے بعد سے ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات میں تناؤ ہے۔
-بھارت ایکسپریس