Bharat Express

Hardeep Singh Nijjar

یہ سارا ہنگامہ خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ ننجر کو لے کر ہے۔ کینیڈا ان کے قتل میں بھارتی ایجنسیوں کے ملوث ہونے کا الزام لگاتا رہا ہے جب کہ بھارت اس کی واضح تردید کرتا رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ 11 اکتوبر کو آسیان سربراہی اجلاس میں جسٹن ٹروڈو اور وزیر اعظم مودی کے درمیان ملاقات ہوئی تھی۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کنشک طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی 39 ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کے ساتھ انہوں نے کینیڈا کو دو ٹوک الفاظ میں خبردار کیا کہ دہشت گردی کو کبھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔

گزشتہ ماہ ہی کینیڈا نے نجر قتل کیس میں 4 ہندوستانی شہریوں کو گرفتار کیا تھا۔ ایڈمنٹن کے رہائشی 22 سالہ کرن، 22 سالہ کملپریت سنگھ، اور 28 سالہ کرن پریت سنگھ پر قتل کی سازش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

بھارت نے طویل عرصے سے کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسند گروپوں کی موجودگی پر اعتراض کیا ہے۔ اس نے نجر کو ’’دہشت گرد‘‘ قرار دیا تھا۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ خالصتانی علیحدگی پسند عناصر کو سیاسی سرپرستی دے کر کینیڈین حکومت یہ پیغام دے رہی ہے کہ اس کا ووٹ بینک قانون کی حکمرانی سے زیادہ طاقتور ہے۔

نگر کیرتن' میں ایک متنازعہ ٹیبلو (جھانکی)کو شامل کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے، ہندوستان نے جسٹن ٹروڈو حکومت سے کہا کہ وہ کینیڈا میں مجرم اور علیحدگی پسند عناصر کو "پناہ" دینا بند کریں۔

ایس جے شنکر نے کہا کہ انہوں نے گرفتاریوں کی خبریں دیکھی ہیں اور کہا کہ مشتبہ افراد "ظاہر ہے ہندوستانی ہیں جن کا کسی نہ کسی قسم کا گینگ پس منظر ہے... ہمیں پولیس کے بتانے کا انتظار کرنا پڑے گا۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق عدالتی دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کرن پریت سنگھ، کمل پریت سنگھ اور کرن براڑ پر نجر کو قتل کرنے اور قتل کی سازش کرنے کا الزام ہے۔ گلوبل نیوز کی ایک رپورٹ میں مشتبہ افراد کی شناخت بھارتی شہری کے طور پر کی گئی ہے۔

گزشتہ سال 18 جون کو ہردیپ سنگھ ننجر کو کینیڈا میں ایک گرودوارے کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ہردیپ کی شناخت خالصتان کے حامی رہنما کے طور پر ہوئی تھی۔

کارپورل سربجیت سنگھا نے کہا کہ افسران نے واقعہ کے بارے میں علاقے کے پڑوسیوں اور عینی شاہدین سے بات کی ہے۔