Bharat Express

Hardeep Singh Nijjar: کنیڈا نے ماری پلٹی،کہا نجر کے حامی کے گھر پر حملہ میں کوئی غیر ملکی ہاتھ نہیں،پہلے لگایا تھا ہندوستان پر الزام

گزشتہ سال 18 جون کو ہردیپ سنگھ ننجر کو کینیڈا میں ایک گرودوارے کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ہردیپ کی شناخت خالصتان کے حامی رہنما کے طور پر ہوئی تھی۔

کینیڈا کی حکومت نے کہا ہے کہ خالصتان کے حامی رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے ساتھی پر حملے میں کوئی غیر ملکی مداخلت نہیں ہوئی ہے۔ گزشتہ منگل (20 فروری 2024)، کینیڈا کے قانون نافذ کرنے والے ادارے کی جانب سے ایک ریلیز جاری کی گئی۔ اس ریلیز میں، رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس کی سرے ٹیم نے بتایا کہ واقعے کے وقت یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ یہ معاملہ کسی بیرونی ملک کی مداخلت سے متعلق ہے۔ تاہم جب تفتیش کی گئی تو اس معاملے میں کسی غیر ملکی مداخلت کی تصدیق نہیں ہوئی۔

SFJ نے حملے کا الزام لگایا تھا۔

اس سے قبل سکھ فار جسٹس (ایس ایف جے) گروپ نے الزام لگایا تھا کہ یکم فروری کی صبح سمرن جیت سنگھ کے گھر پر حملے میں ہندوستان کا ہاتھ تھا۔ ایس ایف جے نے 12 فروری کو گریٹر ٹورنٹو ایریا (جی ٹی اے) میں ہونے والے حملے کا الزام ہندوستان پر لگایا تھا۔ اس حملے میں اندرجیت سنگھ گوسل کے زیر تعمیر مکان کو نشانہ بنایا گیا۔ اندرجیت پر مبینہ طور پر خالصتان ریفرنڈم میں مدد کرنے کا الزام تھا۔

گزشتہ سال ہردیپ سنگھ ننجر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

اس سے قبل گزشتہ سال 18 جون کو ہردیپ سنگھ ننجر کو کینیڈا میں ایک گرودوارے کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ہردیپ کی شناخت خالصتان کے حامی رہنما کے طور پر ہوئی تھی۔ اس کے قتل کے بعد خدشہ ظاہر کیا گیا کہ اس کے پیچھے ہندوستانی حکومت کا ہاتھ ہے۔ تاہم ہندوستان نے ہمیشہ اس الزام کو مسترد کیا ہے۔

ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات پچھلے سال سے خراب ہوتے جارہے ہیں۔

ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات پچھلے ایک سال سے اچھے نہیں چل رہے ہیں۔ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے 18 ستمبر کو ہاؤس آف کامنز میں کہا کہ نجار کا قتل ہندوستانیوں ایجنٹوں نے کروایا۔ اس بیان کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات خراب ہو گئے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read