Bharat Express

Khalistan

وزارت خارجہ نے کہا، "کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سنگین الزامات لگائے، لیکن کوئی بھی معلومات شیئر نہیں کی گئیں۔ جسٹن ٹروڈو کا کل کا بیان بھی یہی ثابت کرتا ہے۔ ہم ان کے تمام الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔

ببر خالصہ سے وابستہ دہشت گرد جگتار سنگھ ہوارا  2004 میں چندی گڑھ کی بریل جیل میں سرنگ بنا کر اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ فرار ہو گیا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2005 میں انہیں دوبارہ دہلی میں گرفتار کر لیا گیا۔ تب سے وہ تہاڑ جیل میں ہیں۔

سمرن جیت سنگھ مان نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت سکھوں کو ملک سے باہر مار رہی ہے۔ ہندوستان سے باہر ہندوستانی حکومت کے ہاتھوں مارے گئے لوگ غدار نہیں تھے۔ اگر وہ لوگ غدار تھے تو ان پر ملک میں مقدمہ چلنا چاہیے تھا اور انہیں سزا ملنی تھی۔

کانگریس ایم پی چرنجیت سنگھ چنی نے مزید کہا کہ یہ بھی ایک طرح کی ایمرجنسی ہے جب ایک شخص جسے پنجاب میں 20 لاکھ لوگوں نے ایم پی منتخب کیا ہے، کو نیشنل سیکورٹی ایکٹ کے تحت جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔

خفیہ اطلاع ملنے کے بعد دہلی پولیس متحرک ہوگئی ہے۔ دہلی پولیس کمشنر نے اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بھی کی ہے۔ دہلی پولیس کا اسپیشل سیل بھی الرٹ پر آگیا ہے۔

سکھ فار جسٹس پر پہلی بار 2019 میں پابندی لگائی گئی تھی۔ اس کے بعد وزارت داخلہ نے اس تنظیم کو ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ریفرنڈم کی آڑ میں یہ تنظیم شدت پسندی اور علیحدگی پسندی کے نظریے کو مسلسل فروغ دے رہی ہے۔

بھارت نے طویل عرصے سے کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسند گروپوں کی موجودگی پر اعتراض کیا ہے۔ اس نے نجر کو ’’دہشت گرد‘‘ قرار دیا تھا۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ خالصتانی علیحدگی پسند عناصر کو سیاسی سرپرستی دے کر کینیڈین حکومت یہ پیغام دے رہی ہے کہ اس کا ووٹ بینک قانون کی حکمرانی سے زیادہ طاقتور ہے۔

میٹنگ کے دوران این ایس اے اجیت ڈوول نے برطانیہ میں بڑھتی ہوئی سکھ بنیاد پرستی پر تشویش کا اظہار کیا اور برطانوی حکومت کو خالصتانی عناصر پر لگام لگانے کی ضرورت بتائی۔

یہ اقدام لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سپریم کورٹ کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے پر غور کرنے سے ایک دن پہلے آیا ہے۔ کیجریوال دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔

ایس جے شنکر نے پنجاب میں منظم جرائم سے وابستہ مجرموں کو ویزا دینے پر کینیڈا کی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ سچ یہ ہے کہ پنجاب سے آرگنائزڈ کرائم سے وابستہ بہت سے لوگوں کو کینیڈا میں خوش آمدید کہا گیا ہے۔