Bharat Express

Terrorist Jagtar Singh Hawara: سابق وزیر اعلیٰ بینت سنگھ کے قاتل جگتار سنگھ ہوارا  نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ انہیں تہاڑ جیل سے پنجاب جیل منتقل کیا جائے  

ببر خالصہ سے وابستہ دہشت گرد جگتار سنگھ ہوارا  2004 میں چندی گڑھ کی بریل جیل میں سرنگ بنا کر اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ فرار ہو گیا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2005 میں انہیں دوبارہ دہلی میں گرفتار کر لیا گیا۔ تب سے وہ تہاڑ جیل میں ہیں۔

سابق وزیر اعلیٰ بینت سنگھ کے قاتل جگتار سنگھ ہوارا  نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ انہیں تہاڑ جیل سے پنجاب جیل منتقل کیا جائے  

دہشت گرد جگتار سنگھ ہوارا نے خود کو دہلی سے پنجاب کی جیل میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے سپریم کورٹ میں درخواست دی ہے۔ سپریم کورٹ نے ہوارہ کی عرضی پر دہلی، پنجاب اور مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ جگتار سنگھ ہوارا  کو 1995 میں پنجاب کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ بینت سنگھ کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے اور وہ اس وقت دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔

ببر خالصہ سے وابستہ دہشت گرد جگتار سنگھ ہوارا  2004 میں چندی گڑھ کی بریل جیل میں سرنگ بنا کر اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ فرار ہو گیا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2005 میں انہیں دوبارہ دہلی میں گرفتار کر لیا گیا۔ تب سے وہ تہاڑ جیل میں ہیں۔

سرنگ کھود کر جیل سے فرار ہو چکاہے

آپ کو بتا دیں کہ جگتار سنگھ ہوارا اس وقت پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ بینت سنگھ قتل کیس میں دہلی کی تہاڑ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ جگتار سنگھ ہوارا  نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 1995 میں پنجاب کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ بینت سنگھ پر بم حملہ کیا تھا۔ اس کیس میں جگتار سنگھ ہوارا  کے علاوہ پرمجیت سنگھ بھیورا، بلونت سنگھ راجوانہ اور جگتار سنگھ تارا اور کئی دیگر کو ملزم بنایا گیا تھا۔ ان میں سے بیشتر کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ اس مقدمے میں جگتار سنگھ ہوارا  پہلے پنجاب کی بریل جیل میں بند تھے ،قابل ذکر بات یہ ہے کہ  جگتار سنگھ ہوارا  2004 میں سرنگ کھود کر وہاں سے فرار ہو گئے تھے۔ اس کے بعد اسے 2005 میں دوبارہ گرفتار کیا گیا۔ تب سے وہ دہلی کی جیل میں بند ہیں۔

غداری کے ایک مقدمے میں بری ہو چکے ہیں

اس کے ساتھ  ہی جگتار سنگھ ہوارا  کو گزشتہ سال غداری کے ایک مقدمے میں ضلعی عدالت نے بری کر دیا تھا۔ پولیس نے الزام لگایا کہ جگتار سنگھ ہوارا  اس کے ساتھی خالصتان بنانے اور ملک میں دہشت پھیلانے کے لیے کام کر رہے تھے۔ ان کے پاس سے ایک پستول، پانچ کارتوس اور 450 گرام آر ڈی ایکس برآمد ہوا۔ اس کیس میں جگتار سنگھ ہوارا  کے علاوہ پرمجیت سنگھ عرف سکھا اور کمل جیت سنگھ عرف مان بھی ملزم تھے، عدالت نے انہیں قصوروار پایا اور انہیں سات سال قید کی سزا سنائی، جب کہ جگتار سنگھ ہوارا  کے خلاف مقدمے کی سماعت کئی سال تک نہیں ہو سکی۔ گزشتہ سال ضلعی عدالت نے اسے اس مقدمے میں بری کر دیا تھا جب گواہ نے ح جگتار سنگھ ہوارا  کو شناخت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read