کینیڈین پولیس افسر اس ہندوستانی کے قتل میں شامل؟: بھارت نے مفرور دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا نام ، جانئے کیا ہے پورا معاملہ
ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اب میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستان نے کینیڈا بارڈر سروسز ایجنسی (سی بی ایس اے) کے ایک افسر کو مفرور دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ دہشت گردوں کی فہرست میں جس افسر کا نام شامل کیا گیا ہے اس کی شناخت سندیپ سنگھ سدھو کےکے طور پر ہوئی ہے۔ بھارت ان مفرور دہشت گردوں کو بھارت بھیجنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ بھارت کے اس قدم سے دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔
نجر کے قتل کے بعد ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات میں کشیدگی برقرار ہے
خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کی قتل کے بعد ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان طویل عرصے سے سفارتی تنازع چل رہا ہے۔ جس کی وجہ سے بھارت نے کینیڈا سے اپنے سفارت کاروں کو واپس بلا لیا اور کینیڈین سفارت کاروں کو بھی ملک بدر کر دیا۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے اس ہفتے عوامی طور پر الزام لگایا کہ ہندوستانی سفارت کار کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسندوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور ان کے بارے میں معلومات اپنے ملک کی حکومت کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔ ہندوستان نے کینیڈین حکومت اور ان کی پولیس کے ان الزامات پر سخت اعتراض ظاہر کیا تھا اور ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔
کینیڈین پولیس افسر کو سنگین الزامات کا سامنا ہے
میڈیا رپورٹس کے مطابق سی بی ایس اے کے ملازم اور کالعدم انٹرنیشنل سکھ یوتھ فیڈریشن (آئی ایس وائی ایف) کے رکن سندیپ سنگھ سدھو پر پنجاب میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے کا الزام ہے۔ سندیپ سنگھ سدھو کے مبینہ طور پر پاکستان میں مقیم خالصتان دہشت گرد لکھبیر سنگھ روڈ ےاور آئی ایس آئی کے دیگر کارندوں سے تعلقات ہیں۔ سندیپ سنگھ نے مبینہ طور پر 2020 میں بلوندر سنگھ سندھو کے قتل میں رول ادا کیا تھا۔ شوریہ چکر ایوارڈ یافتہ بلوندر سنگھ سندھو پنجاب کی شورش کے دوران خالصتانی دہشت گردوں کے خلاف اور امریکہ اور کینیڈا میں سکھ فار جسٹس (SFJ) کی قیادت میں خالصتان ریفرنڈم کی مخالفت کرنے کے لیے جانے جاتے تھے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سندیپ سنگھ سدھو کو سی بی ایس اے میں سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کا دعویٰ ہے کہ سنی ٹورنٹو نامی شخص اور پاکستان میں پناہ لے ہوئے دہشت گرد لکھبیر سنگھ روڈے کینیڈا میں مقیم خالصتانی کارندوں سندھو کی قتل کی سازش کی ۔ یہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ‘سنی ٹورنٹو’ سندیپ سنگھ سدھو کا یہ نام ہے یا نہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے حال ہی میں کہا تھا کہ گزشتہ ایک دہائی یا اس سے زیادہ کے دوران ہندوستان کی طرف سے بھیجی گئی کم از کم 26 حوالگی کی درخواستیں ابھی بھی کینیڈین حکام کے پاس زیر التوا ہیں۔
بھارت ایکسپریس