Bharat Express

India Canada Conflict

ہندوستان نے پیر کے روز کہا کہ وہ برامپٹن کے ایک ہندو مندر میں تشدد کے بعد کینیڈا میں اپنے شہریوں کے تحفظ کے بارے میں ’سخت فکر مند‘ ہے۔ حالانکہ، وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ لوگوں کو ہندوستانیوں اور کینیڈین شہریوں کو خدمات فراہم کرنے کے لیے قونصلر افسران تک رسائی سے نہیں روکا جائے گا۔

وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے قومی سلامتی اور انٹیلی جنس مشیر نے واشنگٹن پوسٹ کو کینیڈین سرزمین پر مخاصمانہ سرگرمیوں میں بھارتی حکومت کے مبینہ ملوث ہونے کے حوالے سے حساس معلومات لیک کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔ یہ معلومات  ناتھالی ڈروئن اور ڈیوڈ موریسن، نائب وزیر برائے خارجہ امور کی طرف سے لیک کی گئیں ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سی بی ایس اے کے ملازم اور کالعدم انٹرنیشنل سکھ یوتھ فیڈریشن (آئی ایس وائی ایف) کے رکن سندیپ سنگھ سدھو پر پنجاب میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے کا الزام ہے۔

اس مسئلے پر کئی ماہرین نے اپنی رائے دی ہے۔ آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کے سینئر فیلو سوشانت سرین نے انڈیا ٹوڈے ٹی وی پر کہا کہ "کینیڈا ہندوستان کے لیے نیا پاکستان بن گیا ہے"۔

ٹروڈو کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارتی حکومت نے کینیڈا سے کہا ہے کہ ان کے 40 سفارت کار ملک چھوڑ دیں، بصورت دیگر سفارت کاروں کو دیا گیا استثنیٰ ختم کر دیا جائے گا۔ حکومت نے 10 اکتوبر تک کا الٹی میٹم دیا ہے۔حال ہی میں وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ کینیڈا کے ہندوستان میں ضرورت سے زیادہ سفارت کار ہیں، اس لیے توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

اس وقت بھارت میں کینیڈا کے 62 سفارت کار کام کر رہے ہیں۔ جن میں سے بھارت سے 40  سفارت کار کوواپس بلانے کے لئے  کہا گیا ہے۔

واشنگٹن ڈی سی میں ہڈسن انسٹی ٹیوٹ میں بات کرتے ہوئے، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہندوستان-کینیڈا تنازعہ پر کہا، "کینیڈا کے وزیر اعظم نے پہلے نجی اور پھر عوامی طور پر کچھ الزامات لگائے اور ہم نے ان کا جواب نجی اور عوامی طور پر دیا

  جسٹن  ٹروڈو نے مونٹریال میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ عالمی سطح پراس کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیش نظر کینیڈا اور اس کے اتحادیوں کے لیے تعمیری اور سنجیدہ انداز میں ہندوستان کے ساتھ بات چیت کرنا انتہائی اہم ہے۔

آئی ایچ آئی ٹی کے ترجمان سارجنٹ ٹموتھی پیروٹی نے جمعرات کو پی ٹی آئی کو بتایا، ہم ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل سے متعلق رپورٹس سے واقف ہیں۔

کینیڈین وزیر اعظم کو نشانہ بناتے ہوئے سری لنکا کے وزیر خارجہ علی صابری کا کہنا ہے کہ 'کچھ دہشت گردوں کو کینیڈا میں محفوظ پناہ گاہیں ملی ہیں۔ یہی وجہ ہے کینیڈین وزیر اعظم کو بغیر کسی ثبوت کے کچھ اشتعال انگیز الزامات لگانے پڑتے ہیں۔