Bharat Express

Hamas

حال ہی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ سے دنیا حیران رہ گئی تھی اور کئی ممالک نے جلد از جلد جنگ بندی پر عمل درآمد پر اصرار کیا تھا۔

العریان نے کہا کہ، "7 اکتوبر سے پہلے، کسی نے ان فلسطینیوں کے بارے میں کوئی بات نہیں کی، جو اسرائیل کے ظلم کا شکار ہیں اور ان کی آزادی سے انکاری ہیں۔"

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے یرغمالیوں کے معاہدے کی حمایت کا اظہار کیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسرائیل کی جنگی کابینہ میں شامل حکام نے 6 گھنٹے طویل اجلاس کیا جس کے بعد قطر، مصر اور امریکہ کی بین الاقوامی کوششوں سے طے پانے والے معاہدے کی منظوری دی گئی۔

یروشلم پوسٹ کے مطابق مشرقی یروشلم میں رہنے والے میروت العزہ کو 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے سے متعلق چار فیس بک پوسٹس کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج یہ کہہ رہی ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں حماس کو نشانہ بنا رہی ہے لیکن اس کے ان حملوں میں حماس کے جنگجوؤں سے زیادہ فلسطینی شہری مارے جا رہے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ غزہ میں حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدہ کیا جا سکتا ہے، تاہم انہوں نے منصوبے کی ممکنہ ناکامی کے خوف سے تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔

اس تجویز سے پہلے اکتوبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNSC) میں اردن کی طرف سے ایک تجویز پیش کی گئی تھی۔ اس قرارداد میں اسرائیل اور حماس کی جنگ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

آئی آئی ٹی بمبئی کے طلباء نے الزام لگایا کہ مہمان مقرر سدھنوا دیش پانڈے نے فلسطینی عسکریت پسند زکریا زبیدی کی تعریف کی ہے۔

اپنے پیغام میں امریکی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ ہم امریکی یرغمالیوں کو گھر پہنچائیں اور اس خطے میں کشیدگی کو بڑھنے سے روکیں۔ قابل ذکر ہے کہ امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس اور ان کے شوہر ڈگ ایمہوف ہر سال دیوالی مناتے ہیں۔

حالات کس قدر خراب ہو چکے ہیں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ غزہ میں ہر دس منٹ میں ایک بچہ جام شہادت نوش کر دنیا بھر کے انسانیت کے خوساختہ علمبرداروں حالات کے آئینہ میں اسرائیل کے ظلم و بربریت کا عکس دکھا رہے ہیں