Bharat Express

Hamas

ہندوستان کے اسرائیل اور بڑے عرب ممالک دونوں کے ساتھ مضبوط اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔ ایسے میں ہندوستان نے حماس کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے  مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیاہے۔ اس کے علاوہ بھارت نے اسرائیل اور حماس تنازع میں شامل فریقین سے کہا ہے کہ وہ کشیدگی کو کم کریں۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 7 اکتوبر کے دہشت گردانہ حملوں میں جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا اور یرغمالیوں کی رہائی کا خیرمقدم کیا۔

مسک نے سیکورٹی کا حوالہ دے کر غزہ جانے سے انکار کر دیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یہود مخالف پوسٹس کی حمایت کرنے پر تنقید کا سامنا کرنے والے مسک نے اسرائیل پہنچنے پر کہا تھا کہ نفرت پھیلانے کو روکنے کے لیے جو بھی ضروری ہوگا وہ کیا جائے گا۔

حال ہی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ سے دنیا حیران رہ گئی تھی اور کئی ممالک نے جلد از جلد جنگ بندی پر عمل درآمد پر اصرار کیا تھا۔

العریان نے کہا کہ، "7 اکتوبر سے پہلے، کسی نے ان فلسطینیوں کے بارے میں کوئی بات نہیں کی، جو اسرائیل کے ظلم کا شکار ہیں اور ان کی آزادی سے انکاری ہیں۔"

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے یرغمالیوں کے معاہدے کی حمایت کا اظہار کیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسرائیل کی جنگی کابینہ میں شامل حکام نے 6 گھنٹے طویل اجلاس کیا جس کے بعد قطر، مصر اور امریکہ کی بین الاقوامی کوششوں سے طے پانے والے معاہدے کی منظوری دی گئی۔

یروشلم پوسٹ کے مطابق مشرقی یروشلم میں رہنے والے میروت العزہ کو 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے سے متعلق چار فیس بک پوسٹس کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج یہ کہہ رہی ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں حماس کو نشانہ بنا رہی ہے لیکن اس کے ان حملوں میں حماس کے جنگجوؤں سے زیادہ فلسطینی شہری مارے جا رہے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ غزہ میں حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدہ کیا جا سکتا ہے، تاہم انہوں نے منصوبے کی ممکنہ ناکامی کے خوف سے تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔

اس تجویز سے پہلے اکتوبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNSC) میں اردن کی طرف سے ایک تجویز پیش کی گئی تھی۔ اس قرارداد میں اسرائیل اور حماس کی جنگ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔