اسرائیل اور فلسطین کی شدت پسند تنظیم حماس کے درمیان جنگ جاری ہے۔ دریں اثنا، وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ (12 نومبر) کو اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ سے ملاقات کی۔
اس دوران پی ایم مودی نے ہرزوگ انڈیا کی طرف سے اسرائیل اور فلسطین کے مسئلہ کے دو ملکی حل، بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے جلد اور مستقل حل کے لیے حمایت پر زور دیا۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات میں COP28 عالمی موسمیاتی سربراہی اجلاس کے موقع پر ہرزوگ سے ملاقات کی۔
PM @narendramodi met President @Isaac_Herzog of Israel on the sidelines of #COP28 WCAS in Dubai.
The two leaders exchanged views on the ongoing Israel-Hamas conflict in the region. PM expressed his condolences on the loss of lives in the October 07 terror attacks and welcomed… pic.twitter.com/Cmfvmb5uBt
— Arindam Bagchi (@MEAIndia) December 1, 2023
کیابات چیت ہوئی؟
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 7 اکتوبر کے عسکریت پسندانہ حملوں میں جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا اور یرغمالیوں کی رہائی کا خیرمقدم کیا۔
باغچی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے متاثرہ لوگوں تک مسلسل اور محفوظ طریقے سے انسانی امداد پہنچانے کی ضرورت کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ مودی اور ہرزوگ نے خطے میں اسرائیل اور حماس کے تنازع پر تبادلہ خیال کیا۔
This morning at the @COP28_UAE Conference I met dozens of leaders from around the world. I spoke with them about how Hamas blatantly violates the ceasefire agreements, and repeated again and again the demand to place the release of the hostages at the very top of the… pic.twitter.com/kc1rtXj8mj
— יצחק הרצוג Isaac Herzog (@Isaac_Herzog) December 1, 2023
اسحاق ہرزوگ نے کیا کہا؟
ہرزوگ نے کہا، “COP28 کانفرنس میں، میں نے دنیا بھر کے کئی رہنماؤں سے ملاقات کی۔ میں نے ان سے اس بارے میں بات کی کہ کس طرح حماس نے جنگ بندی کے معاہدوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے اور یرغمالیوں کی رہائی کو عالمی برادری کے ایجنڈے میں سرفہرست رکھنے کے لیے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کا احترام کرنے کی بات بھی کی۔
درحقیقت حماس نے 7 اکتوبر کی صبح اسرائیل پر اچانک راکٹ حملہ کیا تھا۔ اس دوران اس نے دراندازی بھی کی تھی۔ اس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ ہم جنگ میں ہیں اور اسے جیتیں گے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اس جنگ میں فلسطین کے 15 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ اسرائیل کے 1200 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔