Bharat Express

Hamas Israel War

اسرائیل میں ہندوستان کے سفارتخانے کی طرف سے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے اپنے تمام ہندوستانی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ فی الحال محفوظ مقام پر چلے جائیں ۔سفارتخانہ کی جانب سے ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی کی صورت میں اس نمبر پر رابطہ کریں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

رمضان کے مقدس مہینے میں مسلمان یہاں جاتے ہیں اور عبادات و ریاضت میں مشغول رہتے ہیں،تاہم رواں برس یہودی حکومت نے آمرانہ فیصلہ کیا ہے،اسرائیلی حکومت اس بار مسلمانوں کے لیے قوانین مزید سخت کیے گئے ہیں

جے شنکر نے کہا، ’’دوسرا نکتہ، جیسا کہ اسرائیل نے جوابی کارروائی کی، یہ ضروری ہے کہ اسرائیل کو شہری ہلاکتوں کے بارے میں بہت محتاط رہنا چاہیے تھا۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں غزہ پٹی  'قبرستان' بن چکی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں اب تک 27 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔

یو این ویمن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیما باہوس نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس سے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور غزہ پر 7 اکتوبر کو اسرائیل کے حملے کے بعد بنائے گئے تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

اسرائیلی وزیراعظم کو یہ احساس ہوگیا ہے کہ حماس کو فی الحال ختم کرنا یا اس جنگ کا خاتمہ مستقبل قریب میں ممکن نہیں ہے چونکہ حماس ابھی بھی جوان ہے۔اور اسی لئے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو  یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف جنگ 2025ء تک جاری رہ سکتی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ویڈیو میں یرغمالیوں نے (اسرائیلی) حکومت سے فوری طور پر جنگ بند کرنے  کی گزارش کی ہے ۔

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے اسرائیلی قیادت کے درمیان اتفاق وتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اختلافات سے گریز کرنے پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی لیڈرشپ کے درمیان اختلافات موجودہ جنگی کوششوں کو متاثر کرسکتے ہیں۔ حماس کے خلاف جاری جنگ میں پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے 7 روزہ جنگ بندی کی تجویز دی تھی۔ حملے روکنے کے بدلے اسرائیل نے 40 مغویوں کو رہا کرنے کی شرط رکھی تھی۔ تاہم حماس نے اس شرط کو ماننے سے انکار کر دیا۔