Bharat Express

Hamas Israel War

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے اسرائیلی قیادت کے درمیان اتفاق وتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اختلافات سے گریز کرنے پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی لیڈرشپ کے درمیان اختلافات موجودہ جنگی کوششوں کو متاثر کرسکتے ہیں۔ حماس کے خلاف جاری جنگ میں پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے 7 روزہ جنگ بندی کی تجویز دی تھی۔ حملے روکنے کے بدلے اسرائیل نے 40 مغویوں کو رہا کرنے کی شرط رکھی تھی۔ تاہم حماس نے اس شرط کو ماننے سے انکار کر دیا۔

 حماس کے ساتھ جاری جنگ کے درمیان اسرائیلی جہاز پر بہرہند میں ایک مشتبہ ڈرون سے حملہ ہوا ہے، جس سے جہاز کو نقصان پہنچا ہے۔

گروپ کے مسلح ونگ القدس بریگیڈ نے ٹیلی گرام کے ذریعے کہا ہے کہ اس نے غزہ شہر کے مشرق میں واقع شجاعیہ محلے میں "شدید تصادم" کے دوران سات اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا ہے۔

ترجمان اشرف القدرہ نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ کمال عدوان اسپتال پر چھاپہ مارنے والی اسرائیلی فورسز نے "اسپتال انتظامیہ اور طبی عملے سے کہا کہ وہ اسپتال کے سیکورٹی اہلکاروں کا ہتھیار حوالے کر دیں۔"

ہندوستان کے اسرائیل اور بڑے عرب ممالک دونوں کے ساتھ مضبوط اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔ ایسے میں ہندوستان نے حماس کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے  مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیاہے۔ اس کے علاوہ بھارت نے اسرائیل اور حماس تنازع میں شامل فریقین سے کہا ہے کہ وہ کشیدگی کو کم کریں۔

ایک سینئر اسرائیلی فوجی افسر نے اعتراف کیا کہ حماس کے ایک جنگجو کو مارنے سے دو شہریوں کی جان چلی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج شہریوں کی اموات کو کم کرنے کے لیے ہائی ٹیک میپنگ سافٹ ویئر پر کام کر رہی ہے۔

اسپتال میں ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک صحافی کے مطابق خان یونس کے مرکزی اسپتال میں اتوار کی صبح اسرائیلی فضائی حملے سے کم از کم تین ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے جو شہر کے مشرقی حصے میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔

Israel Hamas War Update: حال ہی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی تقریباً ایک ہفتے تک چلی، جس میں 100 سے زیادہ یرغمالی رہا کئے گئے جبکہ اسرائیلی جیلوں میں بند تقریباً 240 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

غزہ کے جنوب میں اسرائیلی حملے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نہیں رکے اور رات کے وقت اس میں مزید شدت آگئی۔ اسرائیلی فورسز نے اپنے حملوں کو خان یونس کے مشرقی علاقوں اور شہر کی ساحلی پٹی پر مرکوز کیا جہاں انہوں نے متعدد رہائشی مکانات کو تباہ کر دیا۔