Bharat Express

Gaza Under Attack

اسرائیلی فوج اب حماس کے کارکنان کے خاتمے کے لیے غزہ میں زمینی آپریشن شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ تاہم اسرائیل کے لیے زمینی حملہ آسان نہیں ہے۔ اس کی بڑی وجہ غزہ میں حماس کی خفیہ سرنگیں ہیں جنہیں 'موت کے کنویں' قرار دیا جا رہا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ہمیں اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ فلسطین کی آبادی کی ایک بڑی تعداد کا حماس کے حملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ وہ اس کے نتائج بھگت رہے ہیں۔ بائیڈن نے کہا کہ ان امریکی خاندان کے افراد کا سراغ لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جن کے بارے میں ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔

اویسی نے اس دوران میڈیا پر بھی طنز کسا انہوں نے کہا کہ میڈیا یک طرفہ کارروائی دکھا رہا ہے جب کہ دونوں طرف سے حملے ہو رہے ہیں اور لوگ مارے جا رہے ہیں۔ یہ سب کچھ کسی کو نظر نہیں آتا۔

ہندوستانی سفارت خانے نے کہا تھا کہ ہفتہ کو بین گوریون ہوائی اڈے سے دو خصوصی پروازیں روانہ ہوگی۔ پہلی پرواز مقامی وقت کے مطابق شام 5:40 پر روانہ ہوئی۔

حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ نے یہ بھی کہا کہ اس جنگ میں بوڑھوں، بچوں، خواتین اور نہتے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ فلسطین کی سرزمین کم کر دی گئی، اس سے بڑا ظلم کیا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کو امن سے رہنے کی اجازت دینے کی بھی اپیل کی۔ میرواعظ نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جو کچھ ہو رہا ہے جموں و کشمیر کے لوگ بھی دیکھ رہے ہیں۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم  ایکس پر پوسٹ کیا، 'سعودی عرب کے وزیر خارجہ کے ساتھ حماس-اسرائیل تنازعہ سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔' خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق وزیر خارجہ نے جمعہ کو سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان سے بات کی۔

ضلع حمیر پور سے خبریں آرہی ہیں کہ کچھ لوگوں نے فلسطین کی حمایت میں سوشل میڈیا پر پوسٹس کرکے سنسنی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس کے بعد پولیس نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے دو افراد کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا اور پھر بڑی کارروائی کرتے ہوئے ایک شخص کو نماز جمعہ کے بعد حراست میں لے لیا

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ شمالی غزہ کے اسپتالوں سے سینکڑوں شدید زخمی مریضوں کا انخلا خطرے سے خالی نہیں ہے۔ اس میں ان کی جان بھی جا سکتی ہے۔

روسی صدر یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد پہلی بار ملک سے باہر گئے ہیں۔ کرغزستان کے دارالحکومت میں انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ روس مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے اس کا علم ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ حسین نے کہا ہے کہ غزہ پر جاری ظلم و بربریت، جنگی جرائم اور محاصرہ جو کھلے عام انسانیت کا قتل کر رہا ہے۔ کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا