Bharat Express

Gaza Under Attack

اسرائیل کی اندھادھند بمباری میں غزہ کے اندر معصوم بچوں کی ایک بڑی تعداد شہید ہوگئی ہے۔فلسطینی وزارت صحت سے ملی تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں اب تک قریب  450 بچے شہید ہوچکے ہیں ۔فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ سنیچر سے اسرائیلی بمباری کے دوران ہلاک ہونے والے 1,417 افراد میں 447 بچے اور 248 خواتین شامل ہیں۔

ایران نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ غزہ کا محاصرہ کر کے "نسل کشی" کی کوشش کر رہا ہے۔آج نیتن یاہو اور صیہونیوں کی طرف سے غزہ کے شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کے تسلسل، محاصرہ کرنے، پانی اور بجلی منقطع کرنے اور ادویات اور خوراک کے داخلے سے انکار نے ایسے حالات پیدا کر دیے ہیں کہ صیہونی غزہ کے تمام لوگوں کی نسل کشی کے خواہاں ہیں۔

ہسپتال کا آپریٹنگ تھیٹر نان سٹاپ چل رہا ہے اور ہسپتال کے بستر بھرے ہوئے ہیں۔ان کی گنتی کے مطابق، ایمبولینس کا 10 سے زیادہ عملہ ہلاک یا زخمی ہو چکا ہے اور وہ ذاتی طور پر ایک گائناکالوجسٹ اور یورولوجسٹ کو جانتا ہے جو مر چکے ہیں۔غزہ میں اب ہر طرف موت کی بو پھیلی ہوئی ہے۔

حماس  کے ساتھ اس جنگ میں شامل القدس بریگیڈنے اب اپنے حملے کیلئے نئے مقامات کا انتخاب کیا ہے ۔بریگیڈ کے مطابق اب  وہ اسرائیلی راجدھانی تل ابیب کو نشانہ بنانے والے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اب  تل ابیب میں سائرن بجنے لگے  ہیں اور القدس بریگیڈز بھاری میزائل حملوں کو تل ابیب، اسدود اور عشکلان کی طرف لے جارہے ہیں۔

فلسطین اسرائیل جنگ جاری ہے اور خون خرابے کا دور اپنے شباب پر ہے ۔ مہلوکین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور اب تک فلسطین میں 1050 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جن میں 60 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حماس کے حملے میں اسرائیل کے اندر 1200 سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ملی ہے ۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے بدھ کو اعلان کیا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب یوآو گیلنٹ سے فون پر بات کی۔ انہوں نے اسرائیلی ہم منصب کو یقین دلایا کہ امریکا تل ابیب کی فوجی امداد جاری رکھے گا۔

امریکہ نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی جنگ میں شامل نہ ہو۔ امریکہ کے اعلیٰ ترین جنرل نے ایران کو اسرائیل اور حماس کی جنگ میں شامل نہ ہونے کی  وارنگ  دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ تنازع مزید بڑھے۔

ایس پی لیڈر یاسر شاہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کرتے ہوئےکہا کہ  ‘گزشتہ 10 سالوں میں اسرائیل نے 350,000 لوگوں کو قتل کیا گیا ہے۔ اس قتل عام میں 35,000 بچے تھے۔

غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بماری سے مرنے اور زخمیوں کی تعداد ان ڈیٹا سے کئی گناہ زیادہ ہے ۔ جو میڈا بتارہی ہے ۔ جس طرح سے اسرائیل بم برسارہا ہے ۔ کیا یہ تعداد کم از کم 560 ہوسکی ہے؟

حماس کی قسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ کسی بھی طرح کے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی صورت میں ہماری حراست میں موجود قیدیوں میں سے ایک ایک کو افسوس کے ساتھ پھانسی دیں گے اور ہم اس پھانسی کو نشر کرنے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس فیصلے پر افسوس ہے۔