Israel-Palestine War: بدھ کی صبح اسرائیلی فوج نے طیاروں اور گن بوٹس سے غزہ کی پٹی پر بمباری جاری رکھی۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ حماس کو نشانہ بنا رہی ہے۔ دوسری طرف گولہ بارود سے لدا پہلا امریکی طیارہ اسرائیل پہنچ گیا ہے۔
اسرائیلی فضائیہ نے کہا کہ اس کے درجنوں طیاروں نے غزہ کی پٹی میں الدرج اور التفاح محلوں کے علاقوں میں حماس کے 70 سے زائد ٹھکانوں پر بمباری کی۔
اسرائیلی فضائیہ نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعے نشانہ بنائے گئے علاقے کو حماس کے لیے “پناہ گاہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس علاقے سے بہت سی اسرائیل مخالف سرگرمیاں انجام دی جاتی ہیں۔
عرب ورلڈ نیوز ایجنسی نے بدھ کے روز انکشاف کیا کہ اسرائیلی بندوق بردار بوٹوں نے غزہ کی بندرگاہ کے بالمقابل الرشید اسٹریٹ اور شہر کے مغرب میں ساحلی پٹی پر شدید گولہ باری کی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ غزہ شہر کے مغرب میں ساحلی پٹی سے ملحقہ ہوٹلوں کو انتباہ موصول ہوا کہ انہیں خالی کر دیا جائے۔
منگل کی رات 30 سے زائد فلسطینی مارے گئے۔
فلسطینی نیوز اینڈ انفارمیشن ایجنسی نے بدھ کے روز تصدیق کی کہ غزہ کی پٹی کے جنوب، وسط اور شمال میں گھروں پر منگل کی رات اسرائیلی حملوں میں 31 شہری شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔
ایجنسی نے وضاحت کی کہ بمباری میں غزہ کی پٹی کے جنوب، وسط اور شمال میں خان یونس، النصیرات، دیر البلح اور تل الزعتر میں عام شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔
نیوز ایجنسی نے اپنے نامہ نگار کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ ہلاکتیں اور زخمی خان یونس کے شمال میں واقع النجر کے علاقے میں ان کے گھروں پر بمباری کے نتیجے میں ہوئی ہیں۔ اسرائیلی طیاروں نے النصیرات میں ایک مکان کو متعدد میزائلوں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ دیر البلح میں گھروں پر بمباری کے نتیجے میں 15 فلسطینی شہید ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی میں تل الزعتر میں ایک مکان پر بمباری کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے اور ملبے تلے اب بھی لاپتہ افراد موجود ہیں۔
امریکی فوجی کمک کی آمد
وائٹ ہاؤس نے بدھ کے روز اطلاع دی کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ فون امریکی حمایت کی تفصیلات کی وضاحت کی جو پہلے ہی اسرائیل پہنچ چکی ہے۔ امریکا کی طرف سے فوجی امداد اسرائیل کو جاری رہے گی۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ بائیڈن نے نیتن یاہو کو سمجھایا کہ مشرقی بحیرہ روم میں دنیا کے سب سے بڑے طیارہ بردار بحری جہاز کو بھیجنے کے علاوہ امریکا نے گولہ بارود، آئرن ڈوم میزائل اور دیگر دفاعی سازوسامان کی بڑی مقدار اسرائیل کو روانہ کی ہے۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے بدھ کو اعلان کیا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب یوآو گیلنٹ سے فون پر بات کی۔ انہوں نے اسرائیلی ہم منصب کو یقین دلایا کہ امریکا تل ابیب کی فوجی امداد جاری رکھے گا۔
امریکی محکمہ دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آسٹن نے فلسطینی حماس تحریک کے حملے کے تناظر میں اسرائیل کے لیے مستقل امریکی حمایت اور امداد کی تجدید کے لیے گیلنٹ سے رابطہ کیا۔
اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ جدید امریکی گولہ بارود لے جانے والا پہلا طیارہ آج رات اسرائیلی ایئر بیس پر اترا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے اپنے’ایکس’ اکاؤنٹ پر تصدیق کی اور کہا کہ امریکا کی طرف سے اسرائیل کو فراہم کی جانے والی فوجی امداد کی پہلی کھیپ موصول ہوگئی ہے۔
بشکریہ : alarabiya