Bharat Express

Gaza Under Attack

حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں دونوں طرف سے ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 8 ہزار 796 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں

وزیر خارجہ ماریا نیلا پرادا نے کہا کہ اسرائیل پر انسانیت کو نظر انداز کرنے کا الزام ہے۔ انہوں نے ہزاروں شہریوں کی ہلاکتوں اور لوگوں کے بے گھر ہونے کی طرف توجہ مبذول کرائی۔

حماس کے حملے اور اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی میں اب تک 9000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اب حماس کے ٹھکانوں کو تباہ کر رہا ہے۔ اسرائیلی فوج اب ٹینکوں کے ساتھ غزہ میں داخل ہوگئی ہے۔

مصر کے صدارتی ترجمان نے فیس بک پوسٹ میں کہا کہ دونوں رہنماؤں نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں اور شہریوں کی زندگی پر اس کے تباہ کن اثرات یا اس سے پورے خطے کی سلامتی کو لاحق خطرات کے بارے میں اپ ڈیٹس پر تبادلہ خیال کیا

ایران نے اسرائیل کے لیے ڈھال بن کر کھڑے امریکہ کو بھی جنگ کی آگ میں جلانے کی دھمکی دی ہے۔ دوسری جانب بحیرہ عرب میں اسرائیل کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے امریکی فوجی دستوں کی تعیناتی بڑھ رہی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اگر ایران یا اس کی حمایت یافتہ شدت پسند تنظیمیں کسی امریکی ملازم پر حملہ کرتی ہیں تو امریکہ اپنے لوگوں کی حفاظت کرنا جانتا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے فوری طور پر اس کی مذمت کی اور اسے دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا۔ مائیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر پوسٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کی بات بھی کی تھی ۔لیکن انہوں نے حماس کا نام نہیں لیا۔

اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں جمعہ کو صبح سے پہلے چھاپے مار کر ایک خاتون سمیت کم از کم 19 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے رام اللہ اور البریح گورنری میں چار شہریوں کو گرفتار کر لیا۔

غزہ کے الاقصیٰ اسپتال کے انکیوبیٹر میں پڑے معصوم بچوں کی زندگی کا چراغ ٹمٹاتا ہوا،عالم عرب کی بے حسی ان کی موت کا سبب بن رہی ہے۔ عالمی سیاست ان  کی سانسوں پر بھاری پڑ رہی ہے۔

اسدالدین اویسی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس معاملے پر قرارداد منظور کی ہے کہ اسرائیل نے فلسطین کی زمین پر زبردستی قبضہ کر رکھا ہے، اسرائیل کو اب یہ زمین واپس کرنی چاہیے، اسے غزہ کا پورا حصہ فلسطین کو واپس کرنا چاہیے۔ "

اس جنگ کے دوران غزہ کی پٹی میں رہنے والے فلسطینیوں کو بنیادی چیزوں کے لیے سخت جدوجہد کرنا پڑرہی  ہے۔ ادھر عالمی امدادی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ پٹی تک پہنچنے والی انسانی امداد کافی نہیں ہے۔