بولیویا نے غزہ میں جارحانہ اور غیر متناسب اسرائیلی فوجی حملے کی مذمت میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑنے کا فیصلہ کیا
Israel Bolivia Relation:اسرائیل اور حماس جنگ کے درمیان لاطینی امریکی ملک بولیویا نے اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات توڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ بولیویا نے غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے حوالے سے یہ قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بولیویا نے غزہ کے شہریوں پر حملے پر تشویش کا اظہار کیا اور اسرائیل کے حملوں کو جارحانہ اور غیر متناسب قرار دیا۔
بولیویا نے اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ کے لیے انسانی امداد بھیجے گا، اس کے ساتھ ہی اس نے جنگ بندی کی اپیل بھی کی تھی۔ اس سے قبل بھی بولیویا غزہ کی پٹی کے مسئلے کی بنیاد پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کر چکا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ تقریباً 10 سال تک تعلقات کو کنارے رکھنے کے بعد 2019 میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بحال ہوئے۔
Bolivia cuts ties with Israel
The foreign ministry of Bolivia announced earlier today that the government of the country is severing diplomatic ties with Israel, accusing Israel of crimes against humanity. Deputy foreign minister Freddy Mamani added that this is being done “in… pic.twitter.com/tefpMnsXs3
— MintPress News (@MintPressNews) October 31, 2023
حماس کے حملے پر بولیویا کی خاموشی
بولیویا کے نائب وزیر خارجہ فریڈی ممانی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ “بولیویا نے غزہ کی پٹی میں جارحانہ اور غیر متناسب اسرائیلی فوجی حملے کی مذمت میں ریاست اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔”
Nuestra ministra de la Presidencia, Maria Nela Prada, en compañía del vicecanciller, Freddy Mamani, anunció la decisión del Gobierno nacional de romper relaciones diplomáticas con #Israel como respuesta a los crímenes perpetrados contra del pueblo palestino. pic.twitter.com/m5wukLCodJ
— Ministerio de la Presidencia (@MinPresidencia) October 31, 2023
وزیر خارجہ ماریا نیلا پرادا نے کہا کہ اسرائیل پر انسانیت کو نظر انداز کرنے کا الزام ہے۔ انہوں نے ہزاروں شہریوں کی ہلاکتوں اور لوگوں کے بے گھر ہونے کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ انہو ں نے کہا، “بولیویا غزہ کی پٹی میں انسانی امداد فراہم کرنے والے بین الاقوامی رہنماؤں کے ساتھ اسرائیل کے معاندانہ رویے کو بھی مسترد کرتا ہے۔”
بولیویا کی حکومت نے ابھی تک حماس کے حملوں کی مذمت نہیں کی، وزیر خارجہ ماریا نیلا پرادا ا اور بولیویا کے نائب وزیر خارجہ فریڈی ممانی نے بھی پریس کانفرنس کے دوران حماس کے حملوں کا ذکر نہیں کیا۔
بھارت ایکسپریس