Bharat Express

Israeli forces gather outside Gaza City: حماس -اسرائیل جنگ میں آج کا دن ہوگا اہم، حزب اللہ چیف کریں گے بڑا اعلان،اسرائیل نے کی بڑی دعویداری

اسرائیل کی غزہ پر جاری جارحیت کے بعد لبنان میں سرگرم تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کا جمعے کو اہم اعلان متوقع ہے جس میں وہ تمام تر صورت حال پر اپنا موقف پیش کریں گے۔حسن نصر اللہ پہلی مرتبہ چپ توڑیں گے اور ان کے متوقع بیان کو اہم تصور کیا جا رہا ہے۔

حماس اسرائیل جنگ کے بیچ حزب اللہ کی اب باضابطہ طور پر انٹری ہونے والی ہے چونکہ ایسا امکان ہے کہ آج جمعہ کی نماز میں خطاب کے دوران حزب اللہ چیف جنگ میں شامل ہونے کا اعلان کردیں گے وہیں دوسری جانب اسرائیلی فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم نے غزہ کو چاروں طرف سے گھیر لیا ہے ،پوری طرح سے محاصرہ کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ27 دنوں کی اس جنگ میں 9000 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 1400 سے زیادہ اسرائیلی کی ہلاکتیں رپورٹ کی گئی ہیں ۔

حزب اللہ کے سربراہ کا غزہ پر اسرائیلی جنگ کے بارے میں آج اہم اعلان متوقع

اسرائیل کی غزہ پر جاری جارحیت کے بعد لبنان میں سرگرم تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کا جمعے کو اہم اعلان متوقع ہے جس میں وہ تمام تر صورت حال پر اپنا موقف پیش کریں گے۔حسن نصر اللہ پہلی مرتبہ چپ توڑیں گے اور ان کے متوقع بیان کو اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حزب اللہ کے رہنما کی تقریر خطے پر اہم اثرات کی حامل ہو سکتی ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حسن نصراللہ کی جمعے کی تقریر خطے پر اہم اثرات کی حامل ہو سکتی ہے۔حماس کی سات اکتوبر کی کارروائی کے بعد غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی غیر معمولی جارحیت کے بعد لبنان کی جنوبی سرحد پر فلسطینی گروپ کے اتحادی حزب اللہ اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس سے اس خطے میں وسیع تر تصادم کا خدشہ ہے۔ادھر ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے خبردار کیا ہے کہ ’خطہ ایک بارود کے ڈھیر کی طرح ہے اور یہ کہ اگر اسرائیل نے غزہ پر حملہ بند نہیں کیا تو ’کچھ بھی ممکن ہے۔

خدشہ ہے اسرائیل کی غزہ پر جنگ خطے تک پھیل سکتی ہے: متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات نے جمعرات کو متنبہ کیا کہ اسرائیل کی غزہ پر جنگ پورے خطے تک پھیلنے کا خدشہ ہے اس لیے یو اے ای ’مسلسل‘ کوششوں میں مصروف ہے کہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی عمل میں آجائے۔روئٹزر کے مطابق وزیر مملکت برائے خارجہ امور نور الكعبى نے کہا: ’جیسے کہ ہم اس جنگ کو روکنے میں مصروف ہیں ہم وسیع تناظر میں خطے کے درجہ حرارت کو نیچے لانے کی ضرورت ہے جو کہ حد سے بڑھ چکا ہے۔امدادی کارکن فلسطینی ٹی وی کے صحافی محمد ابو حاطب کے گھر پر کھڑے ہیں، جو دو نومبر 2023 کو جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس پر اسرائیلی بمباری کے دوران خاندان کے افراد سمیت جان سے چلے گئے تھے

غزہ کے خلاف کارروائی میں چار اسرائیلی فوجی ہلاک

اسرائیلی فوج نے غزہ میں زمینی کارروائی میں حصہ لینے والے مزید چار فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔اسرائیلی اخبار ’ہاریٹز‘ کی رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد غزہ کی لڑائی میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی کل تعداد 23 ہو گئی ہے۔اسرائیل نے اقوام متحدہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ غزہ کی صورتحال پر حماس کا پراپیگنڈا دہرا رہے ہیں۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے بیان میں خیال ظاہر کیا ہے کہ غزہ میں شہریوں کو ’نسل کشی‘ کا شدید خطرہ لاحق ہے اور اسے روکنے کے لیے وقت ختم ہوتا جا رہا ہے۔ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی کو ’تباہ‘ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے اور انھوں نے اسرائیل اور اس کے اتحادیوں سے فوری جنگ بندی پر اتفاق کرنے اور حماس اور دیگر عسکریت پسندوں سے تمام قیدی شہریوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق انھوں نے کہا ’غزہ کی صورتحال تباہ کن حد تک پہنچ چکی ہے۔

حماس کے جنگجو سرنگوں سے حملہ کر کے واپس بھاگ رہے ہیں: اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں حماس کے مضبوط گڑھ کو گھیرے میں لینے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔اسرائیلی ڈیفینس فورس کے مطابق ’ حماس کے جنگجو سرنگوں سے حملہ کر رہے ہیں اور فوری واپس بھاگتے ہیں۔دوسری جانب حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ نو ہزار سے زیادہ فلسطینی مارے گئے ہیں۔ادھر اقوام متحدہ نے پانی کی قلت مزید بڑھنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ پناہ گاہوں کے طور پر استعمال ہونے والے اس کے چار سکولوں کو نقصان پہنچا ہے۔اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی  نے کہا ہے کہ پناہ گاہوں کے طور پر استعمال ہونے والے اس کے چار سکول 24 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں نقصان پہنچایا گیا ہے۔ادارے کے مطابق جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے ایک سکول میں مبینہ طور پر کم از کم 20 افراد ہلاک ہوئے جبکہ ایک بچہ سکول کو پناہ گاہ میں تبدیل کیے جانے والے ’بیچ پناہ گزین کیمپ‘ میں ہلاک ہوا۔

بھارت ایکسپریس۔