آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی۔ (فائل فوٹو)
Israel-Hamas War: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہوئے ایک ہفتے سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے۔ جس میں دونوں طرف سے ہزاروں شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ اسرائیل نے غزہ کی پٹی کو مکمل طور پر کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوجی حماس کے ٹھکانوں پر مسلسل فضائی حملے کر رہے ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے غزہ پر اسرائیل کی کارروائی کو لے کر دیا بیان۔
حیدرآباد کے عنبرپیٹ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ بنجمن نیتن یاہو ایک شیطان اور جنگی مجرم ہیں۔ میں وزیر اعظم مودی سے غزہ کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔ اویسی نے کہا کہ غزہ کے بہادر عوام زندہ باد۔ بھارت مدد کرے۔
یوپی کے سی ایم یوگی پر حملہ کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ ہمارے ملک میں ایک بابا کے وزیر اعلی نے کہا کہ فلسطین کا نام لینے پر مقدمہ درج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا بابا سنو وزیر اعلیٰ میں فخر سے ترنگا پرچم کے ساتھ فلسطین کا جھنڈا پہن کر آیا ہوں۔ میں فلسطین کے ساتھ کھڑا ہوں۔
اسرائیل 70 سال سے قابض ہے
#WATCH हैदराबाद: इजराइल-फिलिस्तीन विवाद पर AIMIM प्रमुख असदुद्दीन औवेसी ने कहा, “21 लाख की आबादी में 10 लाख गाजा के गरीब लोग बेघर हो गए हैं… दुनिया खामोश है… 70 साल से इजराइल कब्जाधारी है… कब्जा आपको नजर नहीं आता, आपको अत्याचार नजर नहीं आता…” (14.10) pic.twitter.com/ZeFE5vLOwq
— ANI_HindiNews (@AHindinews) October 15, 2023
اسد الدین اویسی نے حیدرآباد میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو شیطان قراردیا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی 21 لاکھ آبادی میں سے 10 لاکھ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ دنیا خاموش ہے۔ اسرائیل 70 سال سے قابض ہے۔ آپ کو قبضہ نظر نہیں آتا، آپ کو ظلم نظر نہیں آتا۔”
اویسی نے اس دوران میڈیا پر بھی طنز کسا انہوں نے کہا کہ میڈیا یک طرفہ کارروائی دکھا رہا ہے جب کہ دونوں طرف سے حملے ہو رہے ہیں اور لوگ مارے جا رہے ہیں۔ یہ سب کچھ کسی کو نظر نہیں آتا۔ دنیا اسرائیل کے مظالم نہیں دیکھ پا رہی۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کا آج نواں دن
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کا آج نواں دن ہے۔ 7 اکتوبر کو فلسطینی مسلح گروپ حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کا سلسلہ شروع کیا۔ حماس نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے اسرائیل کے خلاف فوجی کارروائی قرار دیا۔ حماس نے تقریباً 20 منٹ میں غزہ کی پٹی سے 5000 راکٹ فائر کیے۔ اس جنگ میں دونوں طرف سے سینکڑوں لوگ مارے گئے۔
بھارت ایکسپریس