Bharat Express

Former Prime Minister Imran Khan

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانہ کی جانب سے بھیجی گئی خفیہ سفارتی کیبل (سائیفر) لیک کرنے پرآفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جس کے بعد پاکستان کی خصوصی عدالت نے انہیں مجرم قراردیتے ہوئے 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

قانونی ماہرین کی رائے ہے کہ اس ریفرنس میں ضمانت ہونے کے باوجود عمران خان جیل میں ہی رہیں گے چونکہ ان کی سائفر کیس اور عدت کیس میں تاحال سزا معطل نہیں ہوئی۔سائفر کیس میں درخواست ضمانت اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو ایک سیل میں رکھا گیا ہے۔ ان کے اردگرد 6 سیل بھی ان کے لیے مختص ہیں، عمران خان کے لیے ہم نے 7 سیل مختص کر رکھے ہیں۔ایڈووکیٹ جنرل نے مزید کہا کہ اڈیالہ جیل میں 10 افراد کے لیے ایک سیکیورٹی اہلکار ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے تقریباً ایک ہفتہ بعد پی پی پی کے شریک چیئرمین اور پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) کے مشترکہ امیدوار زرداری نے ہفتے کے روز صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تو عمران خان نے اس پر سخت تنقید کی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے کہا کہ پراسیکیوٹر کے مطابق بانی پی ٹی آئی و دیگر ملزمان نے جان بوجھ کر جی ٹی روڈ کو بلاک کیا۔عدالت نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دفعہ 144 کا نوٹیفکیشن منظرعام پر نہیں آیا، ایس ایچ او تھانہ ترنول مدعی مقدمہ ہے، پولیس افسر کو مقدمہ درج کرنے کا اختیار نہیں

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی معطلی پر ملر نے کہا کہ امریکہ دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی مکمل آزادی چاہتا ہے، اس میں وہ پلیٹ فارم بھی شامل ہیں جن کا استعمال لوگ ایک دوسرے سے بات چیت کے لیے کرتے ہیں۔

خاور منیکا نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے بشریٰ بی بی کو 14 نومبر 2017 کو طلاق دی تھی۔ خاور نے کہا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے گھناؤنا جرم کیا اور یکم جنوری 2018 کو شادی کی۔

چییرمین پی ٹی آئی نے فرد جرم صحت سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یہ جھوٹا، من گھڑت اور سیاسی انتقام پر مبنی کیس ہے، اس میں بے گناہی ثابت کروں گا۔ سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی نے بھی فرد جرم صحت سے انکار کر دیا۔ عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 اکتوبر کو سرکاری گواہان کو طلب کرلیا۔

بشریٰ بی بی نے کہا کہ عمران خان صاحب بالکل ٹھیک ہیں، لیکن انہیں کلاس سی میں رکھا گیا ہے۔ ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود قانونی ٹیم کو ملنے نہیں دیا گیا۔ ہم اس معاملے کو عدالت کے سامنے اٹھائیں گے۔

گزشتہ ہفتے توشہ خانہ کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو 3 سال قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔الیکشن کمیشن نے نااہلی کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس میں انہیں آئین کے آرٹیکل 63 ون ایچ کے تحت نااہل قرار دیا گیا۔