Bharat Express

Farmer Protest

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈرراہل گاندھی نے کہا کہ ہم کسانوں کے درد کو سمجھتے ہیں اوران کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ ایم ایس پی کی لیگل گارنٹی، سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کے مطابق کھیتی کی جامع قیمت کا 1.5 گنا ایم ایس پی، قرض معافی سمیت تمام مطالبات پرحکومت کوفوراً عمل کرنا چاہئے۔

101 کسانوں کے جتھے نے اپنے مطالبات سے متعلق آج دہلی مارچ بلایا تھا۔ مارچ کے دوران سیکورٹی اہلکاروں نے شمبھوبارڈرپر کسانوں کوروک لیا۔ اس دوران کسانوں اورپولیس کے درمیان تصادم بھی ہوا۔

ہریانہ پولیس کی جانب سے کسانوں پر مسلسل آنسو گیس اور کمیکل  سپرے کے استعمال سےکئی کسان زخمی ہوگئے ہیں اور کئی ایسے کسان ہیں جنہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ایسے ماحول میں کسانوں نے فی الحال دہلی کوچ کا ارادہ ترک کردیا ہے۔

متحدہ کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کے بینر تلے کسانوں نے پہلے اپنے مطالبات کے حق میں پیدل دہلی تک مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ان کے مطالبات میں فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت کی قانونی ضمانت اور دیگر کئی مطالبات شامل ہیں۔

ہندوستان کے آئین کے تحت دوسرے عہدے پر فائز شخص کی آپ سے گزارش ہے کہ براہ کرم مجھے بتائیں، کیا کسان سے وعدہ کیا گیا تھا، اور کیا وعدہ کیا گیا تھا، وعدہ کیوں کیا گیا؟ اور وعدہ نبھانے کے لیے ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ پچھلے سال بھی  کسانوں کا آندولن تھا، اس سال بھی آندولن پر ہیں۔

کسان لیڈرراکیش ٹکیٹ کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔ علی گڑھ پولیس انہیں تھانے لے گئی، جہاں انہیں نظربند کرکے رکھا گیا ہے۔ انہیں گریٹرنوئیڈا میں چل رہی کسان مہا پنچایت میں آنے سے روکا گیا ہے۔ 

بھارتیہ کسان یونین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ سے بات چیت کے بعد فیصلہ لیا گیا ہے کہ ہم لوگ پریرنا استھل کے اندراپنا احتجاج جاری رکھیں گے، جب تک کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے۔ اگر مطالبات جلدی پوری نہیں کئے جائیں گے توایک بارپھردہلی کوچ کریں گے۔

کسانوں کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے نوئیڈا پولیس کے ایڈیشنل کمشنرلاء اینڈ آرڈرشیوہری مینا نے کہا کہ کسانوں سے مسلسل بات چیت چل رہی ہے۔ انہیں سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے، پھر بھی نہیں مانے توآگے نہیں جانے دیا جائے گا۔

متحدہ کسان مورچہ (سنیکت کسان مورچہ) نے دہلی تک مارچ کا اعلان کیا۔ متحدہ کسان مورچہ میں کسانوں کی 10 مختلف تنظیمیں ہیں۔ آج تقریباً 40 سے 45000 کسان پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کے لئے نوئیڈا کے مہا مایا فلائی اوورسے دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔ اس سلسلے میں نوئیڈا پولیس نے کسانوں کے مارچ کے پیش نظرروٹ ڈائیورژن پلان نافذ کیا ہے۔

نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا میں کسانوں کی مختلف تنظیمیں اپنے مطالبات کو لے کر کئی سالوں سے احتجاج کر رہی ہیں۔ ان کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے اتر پردیش حکومت نے ایک ہائی پاور کمیٹی تشکیل دی ہے۔