کسان تنظیمیں جو پچھلے 10 مہینوں سے پنجاب کے شمبھو بارڈر پر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں، آج دوپہر میں دہلی کی طرف مارچ کے لیے تیار ہیں۔ کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھر نے کہا کہ 101 کسانوں کا ایک گروپ جمعہ (6 دسمبر) کو دوپہر ایک بجے شمبھو بارڈر احتجاجی مقام سے دہلی کی طرف مارچ شروع کرے گا۔ حکومت کو کیا کرنا یہ ہے سرکار کوسوچنا ہوگا۔شمبھو بارڈر پر ایک میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پنڈھر نے کہا کہ ہم دوپہر ایک بجے شمبھو بارڈر سے دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔ اگر حکومت اب بھی انہیں مارچ کرنے سے روکتی ہے تو یہ ان کی اخلاقی جیت ہوگی۔ مرکز اور ریاستوں میں ہم باقاعدگی سے کہتے رہے ہیں کہ اگر کسان ٹریکٹر ٹرالی نہیں لاتے ہیں تو کوئی اعتراض نہیں ہے اگر ہم پیدل دہلی جائیں تو کسانوں کو روکنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
پنڈھر نے میڈیا کو بتایاکہ یہ پنجاب-ہریانہ کی سرحد نہیں لگتی، بلکہ یہ بین الاقوامی سرحدلگتی ہے۔ اگر ان کا بس چلے تو وہ یہاں سے ایک پرندے کو بھی گزرنے نہیں دے۔ وہ ہمارے ساتھ ایسا برتاؤ کرررہے ہیں جیسے ہم کسی دشمن ملک کے شہری ہوں، جب کہ ہم اسی سرزمین کے شہری ہیں جو اپنے مطالبات کے ساتھ قومی دارالحکومت کی طرف مارچ کرنا چاہتے ہیں، شمبھو بارڈر سے نکلنے والے پہلے گروپ میں 101 کسان شامل ہوں گے۔ شمبھو سرحد سے پیدل دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔
#WATCH | At the Shambhu border, Farmer leader Sarwan Singh Pandher says, “… The march has entered its 297th day and the indefinite hunger strike at the Khanauri border has entered its 11th day. At 1 pm, a ‘jatha’ of 101 farmers will move towards Delhi from the Shambhu… pic.twitter.com/GX8LEzsNaj
— ANI (@ANI) December 6, 2024
متحدہ کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کے بینر تلے کسانوں نے پہلے اپنے مطالبات کے حق میں پیدل دہلی تک مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ان کے مطالبات میں فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت کی قانونی ضمانت اور دیگر کئی مطالبات شامل ہیں۔ وہ 13 فروری سے پنجاب اور ہریانہ کے درمیان شمبھو اور خانوری سرحد پر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں ،چونکہ سیکورٹی فورسز نے دہلی کی طرف ان کے مارچ کو روک دیاتھا۔تاہم، امبالا ضلع انتظامیہ نے انڈین سول سیکورٹی کوڈکی دفعہ 163 کے تحت ایک حکم جاری کیا ہے، جس میں ضلع میں پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے کسی بھی غیر قانونی اجتماع پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر کے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق آئندہ احکامات تک پیدل، گاڑی یا دیگر ذرائع سے جلوس نکالنے پر پابندی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔