Bharat Express

Farmer Protest Delhi

پنجاب کے کسان رہنما سرون سنگھ پنڈھیر نے ہفتہ (7 دسمبر) کو کہا کہ کسانوں کو ان کے مسائل پر بات چیت کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے کوئی پیغام نہیں ملا ہے، اس لیے 101 کسانوں کا ایک گروپ 8 دسمبر کو دہلی کی طرف مارچ شروع کرے گا۔

متحدہ کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کے بینر تلے کسانوں نے پہلے اپنے مطالبات کے حق میں پیدل دہلی تک مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ان کے مطالبات میں فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت کی قانونی ضمانت اور دیگر کئی مطالبات شامل ہیں۔

متحدہ کسان مورچہ (سنیکت کسان مورچہ) نے دہلی تک مارچ کا اعلان کیا۔ متحدہ کسان مورچہ میں کسانوں کی 10 مختلف تنظیمیں ہیں۔ آج تقریباً 40 سے 45000 کسان پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کے لئے نوئیڈا کے مہا مایا فلائی اوورسے دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔ اس سلسلے میں نوئیڈا پولیس نے کسانوں کے مارچ کے پیش نظرروٹ ڈائیورژن پلان نافذ کیا ہے۔

مرکزی حکومت کے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کی درخواست پر ٹوئٹر (ایکس) کے ذریعے منجمد کیے گئے ایکس اکاؤنٹس کسانوں کی تحریک جاری رہنے تک بند رہیں گے۔ ان سے متعلق احکامات 14 اور 19 فروری کو جاری کیے گئے تھے۔

مرکزی حکومت اور کسان رہنماؤں کے درمیان بات چیت کا تیسرا دور بے نتیجہ ختم ہو گیا۔ احتجاج پانچویں روز بھی جاری رہا۔ اب مذاکرات کا چوتھا دور اتوار کو ہوگا۔ احتجاج کے باعث سڑکیں بلاک ہونے سے سبزی منڈی میں سبزیاں مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔

مظفر نگر میں بھارتیہ کسان یونین کی ماہانہ پنچایت میں راکیش ٹکیت نے اعلان کیا کہ 26 اور 27 فروری کو ہریدوار سے غازی پور کی سرحد تک ہائی وے پر ٹریکٹر کھڑے کر دیے جائیں گے

وزیر زراعت نے مزید کہا کہ 'مذاکرات کا تیسرا دور ہوا، ہم نے تمام مسائل پر بات کی اور کسانوں کے مطالبات سنے، ہم کسانوں کی تنظیم سے بات کر رہے ہیں

ارجن منڈا، جنہوں نے مرکزی وزیر پیوش گوئل کے ساتھ میٹنگ میں شرکت کی، کہا کہ زیادہ تر مسائل پر اتفاق رائے ہو گیا ہے اور حکومت نے تجویز پیش کی ہے کہ بقیہ مسائل کو کمیٹی کی تشکیل کے ذریعے حل کیا جائے۔