ہزاروں کی تعداد میں نوئیڈا سے دہلی میں داخل ہونا چاہتے ہیں مظاہرین کسان۔
نئی دہلی: متحدہ کسان مورچہ (سنیکت کسان مورچہ) کے بینرتلے کسانوں نے اپنے مطالبات سے متعلق آندولن تیزکردیا ہے۔ آج ہزاروں کسان نوئیڈا کے مہامایا فلائی اوورسے دہلی کے لئے کوچ کر رہے ہیں۔ اس تحریک (آندولن) کا اہم مقصد گورکھپورجیسے چارگنا معاوضے، زمین ایکوائرقانون کے فائدے اور10 فیصد ترقی یافتہ پلاٹوں جیسے مطالبات کو عملی جامہ پہنانا ہوگا۔ متحدہ کسان مورچہ میں کسانوں کی 10 مختلف تنظیمیں ہیں۔ کسان پہلے ہی یمنا اتھارٹی آفس کے سامنے چاردنوں تک احتجاج پر بیٹھے رہے، لیکن ان کے مطالبات کونظراندازکردیا گیا۔ اب کسان دہلی میں پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔
متحدہ کسان مورچہ (سنیکت کسان مورچہ) نے دہلی تک مارچ کا اعلان کیا۔ متحدہ کسان مورچہ میں کسانوں کی 10 مختلف تنظیمیں ہیں۔ آج تقریباً 40 سے 45000 کسان پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کے لئے نوئیڈا کے مہا مایا فلائی اوورسے دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔ اس سلسلے میں نوئیڈا پولیس نے کسانوں کے مارچ کے پیش نظرروٹ ڈائیورژن پلان نافذ کیا ہے۔
کسانوں کا الزام ہے کہ گوتم بدھ نگرکے کسانوں کوگورکھپورہائی وے منصوبہ کی طرح چار گنا معاوضہ نہیں دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ 10 سالوں سے سرکیل ریٹ میں بھی کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔ کسان لیڈر مطالبہ کررہے ہیں کہ نئے زمین کے حصول کا قانون کے فائدے اورہائی پاورکمیٹی کی سفارشات کو نافذ کیا جائے۔ حالانکہ اتوارکوپولیس اوراتھارٹی کے افسران کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں ان کے مطالبات خارج کردی گئی ہیں۔
کسانوں کے اہم مطالبات
متحدہ کسان مورچہ کے لیڈران نے کہا کہ ان کے اہم مطالبات زمین کے حصول سے متعلق منصفانہ معاوضہ کی رقم، فصل کی کم ازکم سپورٹ پرائز(ایم ایس پی) کی گارنٹی اورکسانوں کے بقایا مسائل کا حل ہیں۔ یمنا اتھارٹی پرالزام لگاتے ہوئے کسانوں نے کہا کہ ان کے مسائل کومسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ کسانوں کی یہ تحریک دہلی میں ایک بڑا احتجاج بن سکتا ہے۔ ایسے میں پولیس اورانتظامیہ دونوں کے لئے چیلنج یہ ہوگا کہ وہ امن وامان کوبرقراررکھیں اورٹریفک نظام کوہموارطریقے سے چلاتے رہیں۔
بھارت ایکسپریس۔