یوپی پولیس کی سخت مستعدی کے بعد بھی کسان دہلی جانے کے لئے بضد ہیں۔
پارلیمنٹ کا گھیراؤکرنے کے لئے ہزاروں کسان دہلی کوچ کررہے ہیں۔ نوئیڈا سے کسان دہلی کی طرف روانہ ہوگئے ہیں۔ حالانکہ نوئیڈا-دہلی بارڈرپرسیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ 5000 جوانوں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ کسانوں کے کوچ سے متعلق نوئیڈا میں کئی مقامات پرجام لگا ہے۔ ہرطرف نگرانی رکھی جارہی ہے۔ کئی روٹ کو تبدیل کردیا گیا ہے۔ کسان پولیس کے گھیرے کو توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ہزاروں کسان گریٹرنوئیڈا یمنا اتھارٹی سے نکل گئے ہیں۔ پولیس نے کسانوں کوروکنے کی کافی کوشش کی، لیکن کسان نہیں رکے۔ نعرے بازی کرتے ہوئے یہ کسان نوئیڈا مہامایا فلائی اوور کے لئے نکلے۔ نوئیڈا پولیس کے ایڈیشنل کمشنر لاء اینڈ آرڈر شیو ہری مینا نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں سے مسلسل بات چیت چل رہی ہے۔
#WATCH | Uttar Pradesh | Farmers, under the aegis of BKU (Bhartiya Kisan Union) gather at Maha Maya flyover, Noida to begin their march to Delhi pic.twitter.com/kofrQCAyng
— ANI (@ANI) December 2, 2024
سیکورٹی کے لحاظ سے 5000 جوانوں کی تعیناتی
کسانوں کوسمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے، پھر نہیں نہیں مانے تو انہیں آگے نہیں جانے دیا جائے گا۔ سیکورٹی کے لحاظ سے 5 ہزار جوانوں کوتعینات کیا گیا ہے۔ ایک ہزار پی اے سی کے جوان تعینات ہیں۔ واٹرکینن اورٹیئرگیس جیسی صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے آلات چاہئے ہوتے ہیں۔ ان کو لگایا گیا ہے۔ شیوہری مینا کا کہنا ہے کہ لوگ ٹریفک جام کا شکارنہ ہوں، اس کے لئے اتوار کو ہی متبادل شاہراہوں کے ساتھ ڈائورژن روٹ اورایڈوائری جاری کردی گئی تھی
#WATCH | Noida: Shivhari Meena, Joint CP says, ” We are in constant talks with farmers regarding the ‘Delhi Chalo’ march. Yesterday also we spoke to them for 3 hours. We have also prepared a 3-tier security plan…around 5,000 Police personnel are conducting checking at various… pic.twitter.com/PQYJlGACV9
— ANI (@ANI) December 2, 2024
مہامایا فلائی اوور سے ہوتے ہوئے دہلی جائیں گے کسان
دراصل، کچھ کسان تنظیموں کا کہنا ہے کہ وہ مہامایا فلائی اوورسے ہوتے ہوئے دہلی جائیں گے اور پارلیمنٹ کا گھیراؤ کریں گے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے، وہ کافی وقت سے الگ الگ اتھارٹیوں پراحتجاج کررہے تھے۔ اتوارکوبھی کئی گھنٹے کی بات چیت ناکام رہی، اس کے بعد کسانوں نے دہلی کوچ کا فیصلہ دیا۔ کسانوں کے کل پانچ بڑے مطالبات ہیں، جن میں سے بڑھا ہوا معاوضہ ساتھ ہی ایکوائرکی گئی زمین 10 فیصد ترقی یافتہ زمین فراہم کرنے جیسے اہم مطالبات ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔