Bharat Express

CM Atishi Alleges Centre: سی ایم آتشی کو سرکاری گھر سے پھر کیا گیا بے گھر،سامان باہر پھینکنے کا بھی سی ایم آتشی نے کیا دعویٰ

سوربھ بھاردواج نے کہا کہ جس طرح سے ہم نے پچھلے کچھ سالوں میں بی جے پی کے سسٹم کو دیکھا ہے اس سے لگتا ہے کہ بی جے پی کو دہلی کے لوگوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔ سال بھر میں بی جے پی کا واحد ایجنڈا یہ تھا کہ عام آدمی پارٹی کے  لیڈروں کے خلاف کیس کیسے درج کیا جائے۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ آتشی نے دعویٰ کیا کہ انہیں جو سی ایم رہائش گاہ ملی ہے اسے بی جے پی حکومت نے منسوخ کر دیا ہے۔ ہمارا گھر چھین لیا گیا ہے۔ یہ انتخابات کے اعلان سے ایک رات پہلے ہوا۔ یہ دوسرا موقع ہے جب میرا سامان سرکاری رہائش گاہ سے باہر پھینک دیا گیا ہے۔ سی ایم آتشی نے کہا، “آج، دہلی کے انتخابات کا اعلان کیا گیا ہے، جس دن دہلی کے انتخابات کا اعلان کیا گیا  اس سے ایک رات قبل بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی حکومت نے مجھے میری سرکاری رہائش گاہ  جو الاٹ  ہوئی تھی، وہ رہائش گاہ جو مجھے وزیر اعلی کے طور پر الاٹ کی گئی تھی۔ تین ماہ میں دوسری بار مجھے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ سے باہر نکال دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خط بھیج کر وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کی الاٹمنٹ منسوخ کر دی گئی ہے، ایک منتخب حکومت کے منتخب وزیر اعلیٰ سے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ چھینی گئی ہے، انہوں نے تین ماہ قبل بھی ایسا ہی کیا تھا۔ جب میں وزیر اعلیٰ بنی، اس وقت بھی میرا اور میرے خاندان کا سامان گھر سے نکال کر سڑک پر پھینک دیا گیا، بھارتیہ جنتا پارٹی سمجھتی ہے کہ وہ میرا گھر چھین کر، گالیاں دے کر دہلی کی عوام کا  کام بند کر ا دے گی۔ میرے خاندان کے بارے میں بدزبانی کرکے ،بدنام کرکے دہلی کی تعمیر وترقی سے ہمیں روک دے گی تو بی جے پی غلط فہمی میں ہے۔

وہیں سوربھ بھاردواج نے کہا کہ جس طرح سے ہم نے پچھلے کچھ سالوں میں بی جے پی کے سسٹم کو دیکھا ہے اس سے لگتا ہے کہ بی جے پی کو دہلی کے لوگوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔ سال بھر میں بی جے پی کا واحد ایجنڈا یہ تھا کہ عام آدمی پارٹی کے  لیڈروں کے خلاف کیس کیسے درج کیا جائے۔ مجھے جیل کیسے بھیجا جا سکتا ہے؟ جیل میں ادویات بند کی جائیں۔ آج ملک کی 75 سالہ تاریخ میں پہلی بار بی جے پی نے وہ کام کیا ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔ ایک خاتون وزیر اعلیٰ کو ان کی سرکاری رہائش گاہ سے باہر پھینک دیا گیا۔سوربھ بھاردواج نے کہا کہ جس نے دہلی میں کام کیا ہے اسے ووٹ دیں اور اس کو ووٹ نہ دیں جنہوں نے کام کوروکا ہے۔ دہلی پولیس نے ابھی تک بی جے پی لیڈر رمیش بدھوری کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ اب کیا الیکشن کمیشن ان کے خلاف کارروائی کرے گا؟ اگر رمیش بدھوری کے خلاف ایف آئی آر درج ہوتی ہے تو میں یقین کر سکتا ہوں کہ الیکشن کمیشن غیر جانبدار ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read