Bharat Express

Sam Altman’s sister accuses him of financial: اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹ پر بہن نے لگایا جنسی استحصال کا الزام

سیم آلٹ مین کی بہن نے بتایا کہ اس وقت 3 سال کی تھی اور جب یہ واقعہ پیش آیا، اس وقت سام بالغ تھے اور وہ نابالغ تھیں۔ اینی آلٹ مین پہلے بھی ہی سوشل میڈیا پریہ دعویٰ کر چکی ہیں کہ سیم آلٹ مین نے ان کا استحصال کیا تھا۔

چیٹ جی پی ٹی ڈویلپ کرنے والی  کمپنی اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹ مین پر ان کی اپنی بہن نے بہت ہی شرمناک الزام لگایا ہے۔ آلٹ مین کی بہن نے ان کے خلاف وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ اس میں آلٹ مین پر تقریباً 10 سال تک جنسی استحصال کا الزام لگایا گیا ہے۔ بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق 30 سالہ اینی آلٹ مین نے الزام لگایا ہے کہ سیم آلٹ مین نے مسوری میں 1990 کی دہائی کے آخر سے 2000 کی دہائی کے اوائل تک ان کا استحصال کیا اور انہیں مینوپلیٹ کیا۔ یہ مقدمہ پیر کو دائر  کیا گیا تھا۔

یہ الزام لگایا

سیم آلٹ مین کی بہن نے الزام لگایا کہ زیادتی اس وقت شروع ہوئی جب وہ 3 سال کی تھیں  جب یہ درد ناک واقعہ پیش آیا تھا، اس وقت سام بالغ تھے اور وہ نابالغ تھیں۔ اینی آلٹ مین پہلے بھی ہی سوشل میڈیا پریہ دعویٰ کر چکی ہیں کہ سیم آلٹ مین نے ان کا استحصال کیا تھا۔

سیم آلٹ مین کی طرف سے جاری کردہ بیان

39 سالہ سیم آلٹ مین نے اپنی والدہ اور بھائیوں کی جانب سے منگل کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے ان الزامات کو مکمل طور پر غلط قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ “ہمارا پورا خاندان ان الزامات سے سخت پریشان ہے۔” سیم آلٹ مین نے کہا، “اینی ہم سے مزید رقم مانگ رہی ہے۔ کئی سالوں میں ہم نے اینی کی مدد کرنے اور اسے اسٹیبلیٹی کرنے میں مدد کرنے کے لیے کئی طریقوں سے کوشش کی ہے۔”

‘بہن کی مالی مدد کرتے  ہیں ‘

سیم آلٹ مین نے لکھا، “ہم نے اسے ماہانہ مالی مدد فراہم کی ہے، ان کے بلوں کی براہ راست ادائیگی کی ہے، ان کا کرایہ ادا کیا ہے، انہیں روزگار کے مواقع تلاش کرنے میں مدد کی ہے، ان کی طبی امداد حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ اینی کو ہمارے مرحوم والد کی جائیداد کے ذریعے ماہانہ مالی امداد بھی ملتی ہے،  ٹرسٹ کے ذریعے ایک گھر خریدنے کی پیش کش بھی کی ہے، (اس لیے اس کے پاس رہنے کے لیے ایک محفوظ جگہ ہے، لیکن اسے فوری طور پر فروخت نہیں کیا جا سکتا جس کی ہم توقع کرتے ہیں) اور اپنی پرائیویسی کے احترام میں عوامی طور پر جواب زندگی بھر چلتا رہے گا۔” بیان میں مزید لکھا گیا، “…ہم نے اس کی پرائیویسی نہ دینے کا انتخاب کیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ  اس نے اب سیم کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے اور ہمیں لگتا ہے ہمارے پاس اس سامنا کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read