کسان لیڈر راکیش ٹکیٹ کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔
Rakesh Tikait Arrested by Noida Police: بھارتیہ کسان یونین کے لیڈرراکیش ٹکیٹ کوعلی گڑھ پولیس نے گرفتارکرلیا ہے۔ وہ گریٹرنوئیڈا میں زیرو پوائنٹ پرہورہی کسان مہا پنچایت میں حصہ لینے کے لئے نکلے تھے، لیکن گھرسے نکلتے ہی یمنا ایکسپریس وے پرٹپّل میں انہیں پولیس نے روک لیا۔ ٹپّل تھانہ پولیس نے انہیں حراست میں لیا ہے۔ پولیس نے ان کی کارروک کرانہیں کارسے اتارا اور اپنے ساتھ تھانے لے گئی۔
اس دوران پولیس اور راکیش ٹکیٹ کے حامیوں کے درمیان بحث بھی ہوئی۔ کسان لیڈران نے راکیش ٹکیٹ کی گرفتاری کی مخالفت میں ہائی وے پر جام کردیا۔ راکیش ٹکیٹ کوٹپّل تھانے میں رکھا گیا ہے۔ تھانے میں علی گڑھ کے ڈی ایم-ایس پی اور ایس ایس پی بھی موجود ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ راکیش ٹکیٹ گوتم بدھ نگرمیں آج ہونے والی کسان مہا پنچایت میں جانے کے لئے نکلے تھے، لیکن انہیں وہاں نہیں جانے دینے کے احکامات ملے۔ تھانے کے باہرسیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
Police stopped farmer leader Rakesh Tikait at Tappal from attending protest at Zero Point in Greater Noida pic.twitter.com/3BTEL8wORZ
— Shafaque Alam (@shafaquealamTOI) December 4, 2024
کسانوں کی گرفتاری کی مخالفت میں بلائی گئی مہاپنچایت
واضح رہے کہ آج گریٹرنوئیڈا واقع زیرو پوائنٹ پر کسانوں کی مہا پنچایت ہوئی۔ اس میں ہزاروں کی تعداد میں پورے ملک سے کسان جمع ہوئے ہیں۔ نوئیڈا، گریٹرنوئیڈا اوریمنا اتھارٹی سے کسان ٹریکٹر-ٹرالی میں بھر کرمہا پنچایت میں پہنچے۔ نوئیڈا میں پریرنا استھل پر بیٹھے کسانوں کی گرفتاری کی مخالفت میں مہا پنچایت بلائی گئی۔ بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) نے گرفتاری کی مخالفت میں نعرے بازی ظاہرکی تھی۔ بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیٹ نے گرفتاری کوغیرقانونی اور نامناسب بتایا تھا۔
راکیش ٹکیٹ نے کسانوں کی گرفتاری کو ان کے حقوق کی خلاف ورزی بتایا تھا۔ اس لئے آج انہوں نے مہا پنچایت بلائی تھی، لیکن پولیس نے انہیں ہی مہا پنچایت میں پہنچنے نہیں دیا۔ آج مہا پنچایت کے بعد کسان دہلی کوچ کا اعلان کرسکتے ہیں۔ حالانکہ کسانوں نے 2 دن پہلے حکومت کو7 دنوں کا الٹی میٹم دیا تھا کہ وہ ان کے مطالبات تسلیم کرلیں۔ کسانوں نے 2 دن پہلے دہلی کوچ کیا تھا، لیکن نوئیڈا پولیس نے انہیں بارڈرپرہی روکا، لیکن وہ پریرنا استھل پر بیٹھ گئے۔
بھارت ایکسپریس۔