Bharat Express

Farmer Protest

کسانوں کی تحریک کی وجہ سے گروگرام-دہلی سرحد پر بھی جام دیکھا جا رہا ہے۔ کسانوں کے دہلی مارچ کو لے کر پولیس چوکس ہے۔ دہلی پولیس کی چیکنگ کی وجہ سے سرحد پر جام ہے۔ معلومات کے مطابق اب رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں۔

حکومت نے گفتگو کے دوران کسانوں سے کہا کہ اگر پنجاب میں کسانوں کو پہلے ہی مفت بجلی مل رہی ہے تو 2013 کے الیکٹرسٹی ترمیمی ایکٹ میں کیا مسئلہ ہے۔ پھر بھی اگر کسان اس میں تبدیلی چاہتے ہیں تو اس کے لیے بھی کچھ وقت دینا پڑے گا۔

کسان لیڈرپنڈھیر نے کہا کہ جب بھی ہمیں مذاکرات کی دعوت ملی ہم نے اس میں شرکت کی۔ ہم نے ہاتھ جوڑ کر مرکزی حکومت سے درخواست کی کہ وہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر ہمارے مسائل حل کرے۔

شیوسینا کے سینئر لیڈر سنجے راوت نے کسانوں کی تحریک کو لے کر مودی حکومت کو گھیر لیا۔ بدھ کی صبح پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا – حکومت نے کسانوں کے ساتھ جلیانوالہ باغ جیسی صورتحال پیدا کر دی ہے۔

وزارت نے یہ بھی کہا کہ اطلاعات کے مطابق عدالت نے پنجاب حکومت سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مظاہرین بڑی تعداد میں جمع نہ ہوں

حال ہی میں کسانوں کے دہلی مارچ کی وجہ سے بھی زبردست ٹریفک جام ہوا، جس کی وجہ سے سڑکوں پر گاڑیاں رینگتی نظر آئیں اور لوگ گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسے رہے۔ آج اس کا اثر اسکول کے بچوں پر دیکھا جا سکتا ہے۔

کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھیر نے کہا کہ مرکزی حکومت کو ملک بھر میں 23 فصلوں پر ایم ایس پی لاگو کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تجویز کسانوں کے مفاد میں نہیں ہے، ہم اسے منسوخ کرتے ہیں۔

متحدہ کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کی طرف سے بلائے گئے 'دہلی چلو' مارچ کے پانچویں دن، کسان پنجاب-ہریانہ سرحد کے شمبھو بارڈر اور کھنوری سرحد پر کھڑے رہے۔ کس

مرکزی حکومت اور کسان رہنماؤں کے درمیان بات چیت کا تیسرا دور بے نتیجہ ختم ہو گیا۔ احتجاج پانچویں روز بھی جاری رہا۔ اب مذاکرات کا چوتھا دور اتوار کو ہوگا۔ احتجاج کے باعث سڑکیں بلاک ہونے سے سبزی منڈی میں سبزیاں مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔

وزیر زراعت نے مزید کہا کہ 'مذاکرات کا تیسرا دور ہوا، ہم نے تمام مسائل پر بات کی اور کسانوں کے مطالبات سنے، ہم کسانوں کی تنظیم سے بات کر رہے ہیں