Greater Noida: گریٹر نوئیڈا کے سورج پور کلکٹریٹ میں پیر کو کسانوں نے اپنے مطالبات کو لے کر ہنگامہ کیا۔ سورج پور میں سینکڑوں کسان کلکٹریٹ پہنچے اور ڈی ایم آفس کے گیٹ کے باہر احتجاج شروع کر دیا۔ کسانوں کا یہ احتجاج غیر معینہ ہے۔
پورے نہیں ہوئے کسانوں کے مطالبات
اس سے پہلے فروری میں بھی کسانوں نے دہلی کی طرف مارچ کیا تھا۔ جس کے بعد اتر پردیش حکومت نے ایک ہائی پاور کمیٹی تشکیل دی اور ان کے مطالبات کو پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ کسان اب ناراض ہیں کہ ان کے مسائل کا جو حل ہائی پاور کمیٹی نے نکالا تھا وہ اب تک سامنے نہیں آیا اور نہ ہی کسانوں کا کوئی مطالبہ آج تک پورا ہوا ہے۔
دراصل نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا میں کسانوں کی مختلف تنظیمیں اپنے مطالبات کو لے کر کئی سالوں سے احتجاج کر رہی ہیں۔ ان کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے اتر پردیش حکومت نے ایک ہائی پاور کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کسانوں کے مسائل سننے کے بعد کمیٹی ان پر رپورٹ حکومت کو بھیجے گی اور مسائل کے حل کا راستہ بھی نکالے گی۔
ہائی پاور کمیٹی کی تشکیل
21 فروری 2024 کو ریونیو بورڈ کے چیئرمین کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ اس کے بعد مئی کے مہینے میں گریٹر نوئیڈا میں کمیٹی کے ساتھ کسان تنظیموں کی میٹنگ ہوئی تھی۔ ملاقات 2 گھنٹے سے زائد جاری رہی۔ اس میٹنگ میں ریونیو بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر رجنیش دوبے، میرٹھ ڈویژنل کمشنر شیلجا کماری، گوتم بدھ نگر کے ڈی ایم منیش ورما، تینوں اتھارٹیز کے سی ای او اور اے سی ای او کمیٹی میں موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں- Lawrence Bishnoi Gang: سلمان خان کے قریبی لوگوں کو نشانہ بنا رہا ہے بشنوئی گینگ، بابا صدیقی ہی نہیں اور بھی کئی لوگ ہٹ لسٹ میں
کسانوں کا مطالبہ ہے کہ اس کے بعد سے ہائی پاور کمیٹی کی جانب سے کسانوں کو کوئی تجویز نہیں بھیجی گئی اور نہ ہی ان کے کسی مسئلے کے حل کے لیے کوئی حل نکالا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ متحدہ کسان مورچہ، بھارتیہ کسان پریشد، آل انڈیا کسان سبھا اور جئے جوان جئے کسان تنظیم نے مشترکہ طور پر 8 فروری 2024 کو دہلی کی طرف مارچ کیا تھا۔ جس کے بعد انہیں دہلی بارڈر پر روک دیا گیا اور ایک ہائی پاور کمیٹی تشکیل دی گئی۔
-بھارت ایکسپریس