کنگنا رناوت
Kangana Ranaut on Farm Laws: منڈی سے بی جے پی ایم پی کنگنا رناوت نے کسانوں سے متعلق ایسا بیان دیا ہے کہ وہ پھر سرخیوں میں آگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں سے متعلق تین قوانین کو واپس لایا جائے۔ اتنا ہی نہیں، انہوں نے یہاں تک کہا کہ کسانوں کو خود یہ مطالبہ کرنا چاہیے۔ تاہم، اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے، بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے یہ بھی کہا کہ ان کا بیان متنازعہ ہوسکتا ہے۔ کنگنا نے کہا، “کسان ملک کی ترقی میں ایک اہم ستون ہیں، میں چاہتی ہوں کہ وہ خود ایسی اپیل کریں، میں ہاتھ جوڑ کر ہر کسی سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ ایسا مطالبہ کریں۔”
کانگریس نے مودی حکومت کو گھیرا
کانگریس نے اسے نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے کنگنا کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم کسانوں کے ساتھ ہیں۔ ان کالے قوانین کی واپسی کبھی نہیں ہوگی، چاہے نریندر مودی اور ان کے ارکان پارلیمنٹ کتنی ہی کوشش کریں۔ کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا، “کسانوں پر لگائے گئے 3 کالے قوانین واپس لائے جائیں۔ بی جے پی ایم پی کنگنا رناوت نے یہ بات کہی۔ ملک کے 750 سے زیادہ کسان شہید ہوئے، تب مودی سرکار کی نیند کھلی اور یہ کالے قوانین واپس لیے گئے۔ اب پھر سے بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ ان قوانین کو واپس لانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔”
یہ بھی پڑھیں- Arvind Kejriwal: اروند کیجریوال کی ہریانہ کے لوگوں سے اپیل، ‘جھاڑو کا بٹن اتنا دبائیں کہ…’
ہریانہ سب سے پہلے جواب دے گا – سپریا شرینٹ
کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے کہا کہ جن تین کالے قوانین کی مخالفت کرتے ہوئے 750 سے زیادہ کسان شہید ہو گئے،ان کو پھر سے واپس لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہم ایسا کبھی نہیں ہونے دیں گے۔ پہلا جواب ہریانہ دے گا۔
تینوں قوانین 2021 میں لیے گئے تھے واپس
آپ کو بتا دیں کہ مرکزی حکومت نے 2021 میں تین زرعی قوانین کو واپس لے لیا تھا۔ کسانوں کے زبردست احتجاج کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے خود ان قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس