رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت
اداکارہ اور ہماچل کی منڈی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت نے کسانوں سے متعلق اپنے متنازعہ بیان پر اپنی پارٹی سے معافی مانگ لی ہے۔ نیوز 24 کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اگر میری وجہ سے پارٹی کو دانستہ یا نادانستہ کوئی نقصان ہوا تو مجھ سے زیادہ دکھ کسی کو نہیں ہوگا۔
کنگنا رناوت کو حال ہی میں ان کے بیانات پر بی جے پی نے سرزنش کی تھی جس کے بعد انہوں نے پہلی بار اس معاملے پر بات کی اور معافی مانگی۔ انہوں نے کہا، “میں پارٹی (بی جے پی) کی سیاست میں ایک چھوٹی سطح پر ہوں، پارٹی کی قیادت اس سے بڑی ہے جتنا ہم سوچ سکتے ہیں”۔ ہم چھوٹی سطح پر سوچ نہیں پاتے ہیں کے آگے کیا ہوگا؟ انہوں نے کہا کہ اگر میرے بیان سے کسی کو کسی طرح سے تکلیف پہنچی ہے تو ہم معذرت خواہ ہیں۔
کنگنا رناوت نے یہ بھی کہا کہ جس طرح سے ہمیں دھمکیاں دی جارہی ہیں وہ ایک مجرم کا کام ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ وہ کسان ہیں۔ یہ لوگ مجھے دبانا چاہتے ہیں۔
کنگنا نے کیا کہا؟
بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت نے حال ہی میں ‘دینک بھاسکر’ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر ملک میں مضبوط قیادت نہ ہوتی تو ہندوستان میں بنگلہ دیش جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی تھی۔ کسانوں کے احتجاج کے دوران لاشیں لٹک رہی تھیں اور عصمت دری ہو رہی تھی۔
بی جے پی کی سرزنش
اس بیان کے بعد کانگریس، عام آدمی پارٹی، آر جے ڈی، سماجوادی پارٹی، شیو سینا (یو بی ٹی) اور این سی پی سمیت دیگر پارٹیوں نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اس کے بعد بی جے پی نے کنگنا رناوت کی سرزنش کی۔ بی جے پی نے کہا کہ بی جے پی ایم پی کنگنا رناوت کا کسانوں کی تحریک کے تناظر میں دیا گیا بیان پارٹی کی رائے نہیں ہے۔ بی جے پی نے کنگنا رناوت کے بیان سے اختلاف کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی کی جانب سے، کنگنا رناوت کو پارٹی پالیسی کے مسائل پر بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
ایمرجنسی فلم پر کیا کہا؟
کنگنا رناوت ان دنوں آنے والی فلم ‘ایمرجنسی’ کی تشہیر میں مصروف ہیں۔ یہ فلم بھی تنازعات میں گھری ہوئی ہے۔ ‘ایمرجنسی’ کے خلاف پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ فلم میں سکھوں کو غلط طریقے سے دکھایا گیا ہے۔ پنجاب میں اس کی ریلیز پر پابندی لگائی جائے۔
فلم کی مخالفت کرنے والے لوگوں پر بی جے پی ایم پی کنگنا رناوت نے آج تک کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں ایک فنکار ہوں اور میرے آئینی حقوق بھی ہیں، مجھے سچ دکھانے کا پورا حق ہے، آپ مجھے ڈرا نہیں دے سکتے۔
آئینی حقوق ختم نہیں ہونے دوں گی
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے کوئی نہیں ڈرا سکتا، میں اس ملک کی آواز کو مرنے نہیں دوں گی، اس ملک میں آئینی حقوق سلب نہیں ہونے دوں گی۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صرف مجھے ہی نہیں، ہر فنکار کو اظہار رائے کی آزادی ہونی چاہیے۔
بھارت ایکسپریس–