احتجاج کرنے والے کسان انتظامیہ سے بات چیت کے بعد فی الحال دہلی کی طرف کوچ نہیں کریں گے۔
پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کے لئے سڑکوں پرنکلے ہزاروں کسانوں نے فی الحال اپنا فیصلہ واپس لے لیا ہے، جس سے سڑکوں پرلگے ٹریفک جام ختم ہوگیا ہے۔ پیرکے روزنوئیڈا کی سڑکوں پرنکلے کسان ابھی مان گئے ہیں اورابھی وہ دہلی کی طرف کوچ نہیں کریں گے، لیکن انہوں نے 7 دنوں کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔ کسانوں نے اپنے مطالبات کو تسلیم کرنے کے لئے 7 دنوں کا وقت دیا گیا ہے۔ لیکن اگر 7 دنوں تک کوئی حل نہیں نکلا تو پھر سے کسان تنظیم دہلی کوچ کریں گے۔
کسان لیڈران کو ضلع انتظامیہ اور نوئیڈا اتھارٹی اور یمنا اتھارٹی کے افسران نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کے مطالبات یوپی کے چیف سکریٹری تک پہنچائی جار ہی ہیں، لیکن تب تک کسان سڑک سے ہٹ کر دلت پریرنا استھل پر چلے جائیں۔ کسان لیڈران نے یہ بات مان لی ہے اور دلت پریرنا استھل کے اندر چلے گئے ہیں۔ انتظامیہ سے لمبی بات چیت کے بعد کسان تنظیموں نے یہ اعلان کیا کہ ابھی وہ دہلی کی طرف نہیں جائیں گے بلکہ پریرنا استھل کے اندراپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ اس طرح سے اب نوئیڈا کے مختلف علاقوں میں لگے ٹریفک سے لوگوں کوراحت ضرورملے گی کیونکہ کسانوں نے سڑکوں کوخالی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی کسانوں کے اس اعلان کے بعد دہلی-نوئیڈا سرحد پرلگائے گئے بیریکیڈس ہٹائے گئے ہیں۔
#WATCH | Noida, UP: Joint CP Law and Order Noida, Shivhari Meena says, “The farmers had announced the ‘Delhi Challo’ march today and we were continuously holding talks with them. The farmers have told their demands to the officials and officials have given them an assurance. The… https://t.co/8oe1CclcCP pic.twitter.com/UATAfuhwDB
— ANI (@ANI) December 2, 2024
آپ کو بتادیں کہ بھارتیہ کسان یونین نے نوئیڈا سے کسان دہلی کی طرف روانہ ہوئے۔ حالانکہ نوئیڈا-دہلی بارڈرپرسیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔ 5000 سے زیادہ سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر چودھری بی سی پردھان کا بڑا آیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ سے بات چیت کے بعد فیصلہ لیا گیا ہے کہ وہ لوگ پریرنا استھل کے اندر اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے، اگرمطالبات جلد پورے نہیں کئے جائیں گے تو ایک بار پھر دہلی کوچ کریں گے۔ اس بارآرپار کی لڑائی ہے۔
#WATCH | Noida, Uttar Pradesh: Bharatiya Kisan Union leader Pawan Khatana says, “Our main demand for farmers of Gautam Buddha Nagar, who have lost their land, is 10% developed plot, and 64.7% remuneration for those who haven’t received it till now. In 2013, the farmers of Gautam… pic.twitter.com/hOeCSlVjkT
— ANI (@ANI) December 2, 2024
چیف سکریٹری تک پہنچائے جارہے ہیں مطالبات
کسان لیڈران کو ضلع انتظامیہ، نوئیڈا اتھارٹی اور یمنا اتھارٹی کے افسران نے یقین دہانی کرائی کہ ان کے مطالبات یوپی کے چیف سکریٹری تک پہنچائی جا رہی ہیں۔ تب تک کسان سڑک سے ہٹ کر دلت پریرنا استھل پر چلے جائیں گے۔ کسان لیڈران نے یہ بات مان لی ہے۔ وہ دلت پریرنا استھل کے اندر چلے گئے ہیں۔ پارلیمنٹ کا گھیرا کرنے کے لئے ہزاروں کسانوں نے پیر کو دہلی کی طرف کوچ کیا۔ نوئیڈا سے کسان دہلی کی طرف روانہ ہوئے۔ حالانکہ نوئیڈا-دہلی سرحد پرسیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔ 5000 جوانوں کی تعینات کی گئی ہے۔ پولیس کی طرف سے سخت انتظامات کئے گئے تھے تاکہ کسی طرح کا کوئی ناگہانی واقعہ نہ پیش آئے۔ کسانوں کے کوچ سے متعلق نوئیڈا میں کئی مقامات پرجام لگا ہے۔ ہرطرف نگرانی رکھی جا رہی تھی۔ کئی راستے تبدیل کردیئے گئے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔