Bharat Express

External Affairs Minister S Jaishankar

لوک سبھا انتخابات کے نتائج میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد، قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) نے مسلسل تیسری بار حکومت بنائی ہے۔ نریندر مودی نے اتوار (9 جون) کو این ڈی اے کی طرف سے متفقہ طور پر لیڈر منتخب ہونے کے بعد تیسری بار وزیر اعظم کے طور پر حلف لیا ہے۔

وزیر خارجہ نے آرٹیکل 370 پر بھی ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ پہلے مان چکے تھے کہ آرٹیکل 370 کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس وقت کی سیاست نے اسے عوامی شعور میں گہرا کر دیا تھا۔

ایس جے شنکر نے پنجاب میں منظم جرائم سے وابستہ مجرموں کو ویزا دینے پر کینیڈا کی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ سچ یہ ہے کہ پنجاب سے آرگنائزڈ کرائم سے وابستہ بہت سے لوگوں کو کینیڈا میں خوش آمدید کہا گیا ہے۔

ایران کے میزائل حملے کے تعلق سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا، "ہمیں کچھ عرصے سے وہاں کی صورتحال پر تشویش ہے، یہ (جنگ) 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ 

امریکی بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے اور اس پر عمل درآمد سے متعلق امریکہ کا بیان غلط، غلط اور غیر منصفانہ ہے۔

پاکستان میں ہندوستانی خارجہ پالیسی کو بہت سراہا جا رہا ہے۔ مشہور یوٹیوبر ثنا امجد نے ہندوستانی خارجہ پالیسی کی تعریف کی ہے۔

واشنگٹن ڈی سی میں ہڈسن انسٹی ٹیوٹ میں بات کرتے ہوئے، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہندوستان-کینیڈا تنازعہ پر کہا، "کینیڈا کے وزیر اعظم نے پہلے نجی اور پھر عوامی طور پر کچھ الزامات لگائے اور ہم نے ان کا جواب نجی اور عوامی طور پر دیا

جی 20سربراہی اجلاس کی میزبانی نے ہندوستان کو یہ کہنے کے لیے ایک مستند اور تجرباتی بنیاد فراہم کیا کہ 'ہم نے 125 ممالک سے بات کی ہے اور یہ چیزیں انہیں واقعی پریشان کر رہی ہیں اور اسی لیے ہمیں ان مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

نقشے میں شامل دیگر متنازعہ علاقوں میں تائیوان اور بحیرہ جنوبی چین کے بڑے حصے شامل ہیں۔ چین نے بھی ان علاقوں میں اپنا حصہ ظاہر کیا ہے جبکہ چین نے ویتنام، فلپائن، ملائیشیا اور برونائی پر بھی دعویٰ کیا ہے۔

مئی میں ہندوستان نے گوا میں ایس سی او کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ کا اہتمام کیا تھا۔ اس دوران وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پاکستان کو دہشت گردی کی صنعت اور بلاول بھٹو کو اس کا فروغ دینے والا قرار دیا تھا