Bharat Express

Pakistan’s Defense Minister’s big disclosure: پاکستان کے وزیر دفاع کا بڑا انکشاف، تین دہائیوں سے امریکہ کے لیے کررہے ہیں گھناؤنے کام

پاکستان کے وزیر دفاع نے اعتراف کیا کہ “ہم 30 سال سے امریکہ کے لیے دہشت گردی کا گھناؤنا کام کر رہے ہیں۔” یہ بیان بھارت کے خدشات کو درست ثابت کرتا ہے اور عالمی سطح پر پاکستان کے دوہرے معیار کو بے نقاب کرتا ہے۔

پاکستان کے وزیر دفاع نے حال ہی میں ایک سنسنی خیز بیان دے کر نہ صرف اپنے ملک کی شبیہ پر سوالات اٹھائے ہیں بلکہ بین الاقوامی پلیٹ فارم پر ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے۔ جب دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ پاکستان کی ملی بھگت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کھلے دل سے اعتراف کیا کہ “ہم پچھلی تین دہائیوں سے امریکہ کے لیے گھناؤنا کام کر رہے ہیں۔”

یہ بیان نہ صرف پاکستان کی مبینہ ‘ڈبل گیم’ کو بے نقاب کرتا ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح ایک خودمختار ملک اپنے مفادات اور غیر ملکی دباؤ کی وجہ سے عالمی دہشت گردی کا ذریعہ بن گئی۔

وزیر دفاع نے کیا کہا؟

ایک ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران جب پاکستان کے وزیر دفاع سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان جان بوجھ کر دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کرتا ہے تو ان کا جواب چونکا دینے والا تھا۔ انہوں نے کہا: “ہم نے یہ گھناؤنا کام امریکہ کے لیے کیا۔ افغان جنگ سے لے کر اس کے بعد کی تمام مہمات تک، ہم واشنگٹن کے کہنے پر پیادے بنے رہے۔ ہم نے اپنی زمین، اپنی ایجنسیاں اور اپنے وسائل کو امریکہ کی حکمت عملی کی تکمیل کے لیے استعمال کیا۔”

پاکستان کو طویل عرصے سے دہشت گردی کو فروغ دینے والے مشتبہ ملک کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے۔ افغانستان میں سوویت یونین کے خلاف امریکہ کی جانب سے چھیڑی جانے والی ‘پراکسی وار’ میں پاکستان ایک اہم اتحادی بن گیا۔ مجاہدین جنگجوؤں کو تربیت اور مسلح کرنے کے لیے سی آئی اے اور پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی، آئی ایس آئی کے درمیان قریبی رابطہ تھا۔ بعد میں یہ نیٹ ورک طالبان اور دیگر شدت پسند تنظیموں میں تبدیل ہو گیا جس سے نہ صرف افغانستان بلکہ بھارت اور دیگر پڑوسی ممالک کے لیے بھی خطرہ تھا۔

پاکستان دہشت گردی کو پناہ دیتا ہے

بھارت پہلے ہی بارہا کہہ چکا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کو پناہ دیتا ہے اور اسے اسٹریٹجک ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ وزیر دفاع کے اس بیان نے ایک طرح سے ہندوستان کے خدشات کو جائز قرار دیا ہے۔

26/11 کے ممبئی حملوں سے لے کر پلوامہ اور اری تک کے دہشت گردانہ حملوں میں پاکستان کے کردار کے بارے میں ثبوت سامنے آ رہے ہیں۔ ایسے میں حکومت پاکستان کے ایک سینئر وزیر کا ایسا بیان نہ صرف اس کے دوہرے کردار کو بے نقاب کرتا ہے بلکہ عالمی برادری کو بھی سخت ایکشن لینے کی ترغیب دے سکتا ہے۔

اس بیان کے بعد امریکہ، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی طاقتوں کے ردعمل کا انتظار ہے۔ کیا اب امریکہ پاکستان سے احتساب مانگے گا؟ یا اس بیان کو بھی گزشتہ برسوں کی طرح نظر انداز کر دیا جائے گا؟

پاکستان کے وزیر دفاع کا یہ بیان نہ صرف ایک بڑا سیاسی دھماکہ ہے بلکہ یہ ‘ریاستی اسپانسرڈ دہشت گردی’ کی تصدیق بھی ہے جس کے بارے میں بھارت اور دیگر ممالک برسوں سے بات کر رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ عالمی برادری اس ’’گھناؤنے کام‘‘ کی سچائی کے حوالے سے پاکستان پر دباؤ ڈالے گی یا یہ صرف ایک اور بیان ہی رہ جائے گا۔

بھارت ایکسپریس اردو۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read