وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اپنے چینی ہم منصب وانگ یی کے ساتھ ہندوستان اور چین کے درمیان براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے بارے میں بات کی ہے۔ریو ڈی جنیرو میں جی20سربراہی اجلاس کے موقع پر بات کرتے ہوئے، دونوں رہنماوں نے کیلاش مانسروور یاترا کو دوبارہ شروع کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔سال 2020میں وبائی امراض کے دوران دونوں پڑوسیوں کے درمیان براہ راست پروازیں روک دی گئی تھیں۔
On the sidelines of the G20 Summit in Rio, met CPC Politburo member and FM Wang Yi of China.
We noted the progress in the recent disengagement in the India-China border areas. And exchanged views on the next steps in our bilateral ties.
Also discussed the global situation. pic.twitter.com/fZDwHlkDQt
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) November 19, 2024
دونوں رہنماوں کے مابین ہوئی اس ملاقات میں دو اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔مشرقی لداخ کے دو متنازعہ علاقوں ڈیپسانگ اور ڈیم چوک میں فوجی انخلا کے عمل کی تکمیل کے بعد یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان پہلی اعلیٰ سطحی ملاقات تھی اور دونوں رہنماوں نے نوٹ کیا کہ انہوں نے امن و سکون کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ہندوستان اور چین کے درمیان براہ راست پروازیں 2020 میں کویڈ وبائی بیماری کی وجہ سے معطل کردی گئی تھیں اور پابندیاں ہٹائے جانے کے باوجود بھی دوبارہ شروع نہیں ہوئی۔ لداخ میں اسٹینڈ آف کا آغاز اسی سال مئی میں ہوا اور اگلے مہینے لداخ کے گلوان میں ایک جھڑپ ہوئی جس میں 20 ہندوستانی فوجی جھڑپ میں مارے گئے اور چینی افواج کو بھی نقصان اٹھانا پڑا، جس کی صحیح تعداد غیر مصدقہ ہے۔ اس کے بعد دونوں طرف سے فوجی دستے جمع ہوئے اور اس تعطل کو حل کرنے کے لیے فوجی سطح پر مذاکرات ہونے لگے اور چار سال بعد دونوں ممالک کے بعد رشتے بہتر ہوتے نظر آرہے ہیں ،اب وزیرخارجہ نے اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کرکے براہ راست پرواز کے دوبارہ آغاز کرنے کا مسئلہ اٹھایا ہے جس پر مثبت ردعمل سامنے آیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔