Bharat Express

Find and send back the Pakistanis: پاکستانیوں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر واپس بھیجو،تمام ریاستوں کے وزراء اعلیٰ کو وزیرداخلہ امت شاہ کی ہدایت

بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات پاکستانی دفاعی مشیروں کو ملک چھوڑنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا گیا۔ اس کے علاوہ دونوں ہائی کمیشنز میں تعینات ملازمین کی تعداد 50 سے کم کر کے 30 کر دی گئی ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ۔ (فائل فوٹو)

جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد مرکزی وزارت داخلہ نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ وزارت داخلہ نے پاکستان سے متعلق تمام ویزے منسوخ کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔اس سلسلے میں وزیر داخلہ امت شاہ نے تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے بات کی ہے۔ امت شاہ نے وزرائے اعلیٰ سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد پاکستان کے لوگوں کو اپنی متعلقہ ریاستوں سے ڈھونڈ کر نکال دیں۔ وزیر داخلہ نے یہ فیصلہ عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کے بعد لیا ہے۔

آپ کو بتادیں کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستانی حکومت مسلسل ایکشن موڈ میں ہے۔ اس حملے کے بعد بھارتی حکومت نے سب سے پہلے پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا۔ بھارت نے پاکستان کو باضابطہ خط لکھ کر سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے سے آگاہ  بھی کردیاہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں بدھ کو ہونے والی کابینہ کمیٹی برائے سلامتی کے اجلاس میں سخت فیصلے لیے گئے، جس میں سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا فیصلہ بھی شامل ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ 1960 سے نافذ العمل تھا۔ دریائے سندھ کو پاکستان کی لائف لائن سمجھا جاتا ہے۔ 21 کروڑ سے زیادہ کی آبادی اپنی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سندھ اور اس کے چار معاون دریاؤں پر منحصر ہے۔

اس کے علاوہ اٹاری بارڈر بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بھارت آنے والے پاکستانی شہریوں کو اس راستے سے واپس آنے کے لیے یکم مئی تک کا وقت دیا گیا ہے۔ بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات پاکستانی دفاعی مشیروں کو ملک چھوڑنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا گیا۔ اس کے علاوہ دونوں ہائی کمیشنز میں تعینات ملازمین کی تعداد 50 سے کم کر کے 30 کر دی گئی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read