Bharat Express

Chandrababu Naidu

وائی ایس آر کانگریس کے ایک لیڈر نے کہا کہ زیر تعمیر دفتر کو منہدم کیا جا رہا ہے جبکہ وائی ایس آر سی پی نے گزشتہ روز سی آر ڈی اے کے ابتدائی اقدامات کو چیلنج کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ عدالت نے انہدام کی کسی بھی سرگرمی کو روکنے کا حکم دیا تھا۔

این ایم ڈی فاروق آندھرا پردیش کی سیاست میں مشہور نام ہے۔ وہ اس سے پہلے بھی نائیڈو کابینہ کا حصہ رہ چکے ہیں۔ وہ نومبر 2018 سے مئی 2019 تک ریاست کے وزیرصحت رہ چکے ہیں۔ فاروق ٹی ٹی پی کے سینئرلیڈر ہیں۔

پون کلیان 2 ستمبر 1968 کو باپٹلا، آندھرا پردیش میں پیدا ہوئے۔ 55 سالہ پون کلیان اپنی فلموں کے ذریعے لوگوں کے دل جیت چکے ہیں۔ اداکار نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1996 میں کیا۔ وہ بنیادی طور پر تیلگو سنیما کا ایک بڑا چہرہ ہیں۔

چندرا بابو نائیڈو نے آج یعنی 12 جون کو آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیا۔ نائیڈو نے وجے واڑہ کے کیسرپلّی آئی ٹی پارک میں 11 بجکر 27 منٹ پرحلف لیا۔ چندرا بابو نائیڈو چوتھی بار ریاست کے وزیراعلیٰ بنے ہیں۔ حلف برداری تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی بھی شامل ہوئے۔

نائیڈو 28 سال کی عمر میں پہلی بار ایم ایل اے بنے تھے۔ وہ 30 سال کی عمر میں وزیر بنے۔ وہ پہلی بار 45 سال کی عمر میں اور اب 74 سال کی عمر میں چوتھی بار وزیراعلیٰ بننے جا رہے ہیں۔

بی جے پی لوک سبھا انتخابات 2024 میں 272 کے اکثریتی تعداد سے محروم ہوگئی، جس کے بعد اس نے این ڈی اے اتحاد کے اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائی ہے۔ جے ڈی یو کے نتیش کمار اور ٹی ڈی پی کے چندرابابو نائیڈو حکومت بنانے میں کنگ میکر بن کر ابھرے ہیں۔

تیلگودیشم پارٹی کے لیڈرکے رویندرکمارنے آندھرا پردیش میں مسلمانوں کوریزرویشن جاری رکھنے کی بات کی ہے۔ رویندرکمارنے کہا ہے کہ مسلمانوں کو ریزرویشن جاری رکھنے میں کوئی پریشانی کی بات نہیں ہے۔

چندرابابو نائیڈو کی حلف برداری کی تقریب امراوتی میں ہو سکتی ہے جو آندھرا پردیش کی نامزد دارالحکومت ہے۔ نائیڈو چوتھی بار آندھرا پردیش کے وزیر اعلی بننے جا رہے ہیں۔

نریندرمودی 9 جون کو تیسری بارحلف لے سکتے ہیں، لیکن اس درمیان این ڈی اے میں شامل وزیراعلیٰ نتیش کمارکی جے ڈی یواور سابق وزیراعلیٰ چندرا بابو نائیڈوکی ٹی ڈی پی نے بی جے پی کی تشویش میں اضافہ کردیا ہے۔

ٹی ڈی پی ذرائع نے بتایا ہے کہ پارٹی نے چھ بڑی وزارتوں کا مطالبہ این ڈی اے کے سامنے رکھا ہے۔ ٹی ڈی پی لوک سبھا اسپیکر کا عہدہ بھی چاہتی ہے۔ پارٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ ہر چیز پر ٹی ڈی پی کا موقف لچکدار ہے۔