Bharat Express

Asaduddin Owaisi

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا، "الہ آباد ہائی کورٹ نے شاہی عیدگاہ مسجد کا سروے کرنے کی اجازت دے دی ہے۔" بابری مسجد کیس کے فیصلے کے بعد میں نے کہا تھا کہ سنگھ پریوار (آر ایس ایس) کی شرارتیں بڑھیں گی۔

 تلنگانہ میں 2018 میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں اسدالدین اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم کو 7 سیٹوں پر جیت ملی تھی۔ وہیں بی جے پی کو تب محض ایک سیٹ سے کامیابی ملی تھی۔ 2013 میں بی جے پی کو 5 سیٹیں ملی تھیں۔

اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا، "میں تلنگانہ کے تمام ووٹروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے ووٹ کا استعمال کریں

وہ تلنگانہ کی گوشا محل اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس سے قبل بی جے پی نے انہیں اقلیتوں کے خلاف بیانات کی وجہ سے پارٹی سے معطل کر دیا تھا، لیکن اس بار انتخابات کی پہلی فہرست جاری ہونے سے عین قبل ان کی معطلی واپس لے لی گئی۔

 تلنگانہ کانگریس کے صدر ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ وہ اسد الدین اویسی کو باہر نہیں جانے دیں گے۔ حیدرآباد کے مہدی پٹنم میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے جواب دیتے ہوئے کہا، 'تلنگانہ کانگریس صدر کہتے ہیں کہ میں اویسی کو حیدرآباد چھوڑنے نہیں دوں گا۔

اسدالدین اویسی نے اس واقعہ کے ذریعہ پی ایم مودی پر سیدھا طنز کیا اور الزام لگایا کہ بی جے پی نے شہید کے خاندان کے غم کو بھی تشہیر کا ذریعہ بنایا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو نشانہ بناتے ہوئے اویسی نے کہا، "جہاں تک یو سی سی کا تعلق ہے، میں چاہتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ شاہ عادل آباد، کھمم اور ورنگل جائیں اور تمام قبائلیوں کے درمیان کھڑے ہوں اور انہیں یو سی سی کے نفاذ کے بارے میں قائل کریں۔ ان میں اتنی فکری ہمت نہیں ہے کہ وہ وہاں جا کر یہ کہہ سکیں کیونکہ قبائلی بی جے پی کو مسترد کر دیں گے۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ شاہ نے اپوزیشن جماعتوں پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں مسلمانوں کو ریزرویشن خوش کرنے کی سیاست کو فروغ دینے کے لیے دیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تلنگانہ کے آئندہ اسمبلی انتخابات ملک کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔

کھنڈوا میں بی جے پی کی کمان سنبھالنے والے بی جے پی کے سینئر لیڈر مختار عباس نقوی، سابق مرکزی وزیر اور راجیہ سبھا ایم پی نے کانگریس پر سنگین الزامات لگائے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ فرقہ وارانہ ووٹوں کا ٹھیکہ لیتے ہیں۔ جب یہ چاروں طرف سے ناکام ہونے لگتے ہیں تو انہیں فرقہ وارانہ ووٹ یاد آتا ہے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی آج جے پور پہنچے۔ یہاں اویسی نے کانگریس اور بی جے پی پر حملہ کیا۔