مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے تلنگانہ کے جانگاؤں میں انتخابی ریلی کے دوران کے سی آر، کانگریس اور اسد الدین اویسی پر سخت نشانہ لگایا۔ تینوں کو فیملی بیسڈ پارٹیز قرار دیا گیا۔ شاہ نے اعلان کیا کہ اقتدار میں آنے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی تلنگانہ میں 4 فیصد مسلم ریزرویشن ختم کر دے گی۔ حکومت بننے کے بعد یہاں کے لوگوں کو ایودھیا میں بھگوان شری رام کے درشن مفت میں ملیں گے۔
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ شاہ نے اپوزیشن جماعتوں پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں مسلمانوں کو ریزرویشن خوش کرنے کی سیاست کو فروغ دینے کے لیے دیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تلنگانہ کے آئندہ اسمبلی انتخابات ملک کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔
‘کرپشن میں ملوث تمام افراد کو جیل جانا پڑے گا’
شاہ نے بھارت راشٹرا سمیتی کی قیادت والی کے سی آر حکومت میں پھیلی بدعنوانی پر حملہ کیا اور کہا کہ ان کے تمام سودوں کی تحقیقات کی جائیں گی۔ انہوں نے یہ بھی زور دیا کہ جس نے کرپشن کی ہے وہ جیل جائے گا۔
‘مودی حکومت نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت دی’
مودی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی قیادت میں ہندوستان نے تیزی سے ترقی کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت بنا کر عوام کو غلامی سے آزاد کرانے کا کام بھی کیا ہے۔
‘کے سی آر عوام سے وعدوں کے بغیر کام کر رہے ہیں’
مرکزی وزیر امیت شاہ نے کہا کہ کے سی آر اویسی کے خوف سے حیدرآباد کی رہائی کا دن نہیں مناتے ہیں۔ انہوں نے کے سی آر پر وعدہ خلافی کے سنگین الزامات بھی لگائے۔ عوام سے کئے گئے وعدوں کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ ان کے ایم ایل اے صرف زمینوں پر قابض ہیں۔ شاہ نے کہا کہ بی جے پی اقربا پروری نہیں کرتی ہے لیکن یہاں یہ تینوں پارٹیوں میں اپنے عروج پر ہے۔
30 نومبر کو 119 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ تلنگانہ اسمبلی کی 119 نشستوں کے لیے 30 نومبر کو ووٹنگ ہوگی، جس کے نتائج کا اعلان باقی چار ریاستوں کے ساتھ 3 دسمبر کو کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔