Bharat Express

Asaduddin Owaisi

اسد الدین اویسی نے کہا، "افسوس اس بات کا ہے کہ 6 دسمبر کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتا... جب آپ ان تمام سیاسی گروپوں سے پوچھتے ہیں کہ وہ بات کیوں نہیں کرتے، تو وہ کہتے ہیں - بھول جاؤ،

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے ہفتہ کو ایک بار پھر رام مندر کی پران پرتشٹھا پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہی بابری مسجد، جہاں مسلمان 500 سال سے نماز پڑھتے تھے، انتہائی منظم طریقے سے مسلمانوں سے چھین لی گئی۔

اے آئی ایم آئی ایم لیڈر نے کہا کہ یہ یقینی طور پر سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے۔ یہ ٹائٹل سوٹ کیس تھا۔ عدالت نے عقیدے کی بنیاد پر کہا کہ ہم یہ زمین مسلمانوں کو نہیں دے سکتے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ مندر کو گرا کر مسجد نہیں بنائی گئی۔

مرکزی وزیر سادھوی نرنجن جیوتی نے اسدالدین اویسی پرتنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اویسی سماج کو مشتعل کرنے کی کوشش نہ کریں۔

انہوں نے جمعرات (18 جنوری 2024) کو طنزیہ انداز میں کہا کہ یہ سب کا وکاس ہے۔حیدرآباد کے ایم پی اویسی نے کہا، "بی جے پی کی حکومت والی ریاست نے عید میلاد النبی کی چھٹی منسوخ کردی۔ آئینی اتھارٹی نے نماز جمعہ کے لیے 30 منٹ کا وقفہ ختم کر دیا۔

اسد الدین اویسی نے ایکس پر ایک ویڈیو کے ذریعے کہا تھا کہ وہ اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔ اس دوران انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے نہ ڈریں۔ اس نے کہا کہ ہم صرف اسی سے ڈرتے ہیں جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ،اللہ کے سوا ہم کسی اور سے نہیں ڈرتے۔

36 سیکنڈ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ’’ہم صرف اسی سے ڈرتے ہیں جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے، ہم اس کے علاوہ کسی چیز سے نہیں ڈرتے‘‘۔

اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی سے متعلق اقبال انصاری نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم ان کو نہیں جانتے اور نہ ہی ان کی بات کرتے ہیں۔

اسدالدین اویسی نے لکھا کہ "یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ میرے اعتراضات - ابتدائی اور بنیادی دونوں - کو ایچ ایل سی  کے سامنے دہرانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ مدارس اسلام کے قلعے ہیں، اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ مدارس اور مساجد کو آباد رکھا جائے۔اس دوران انہوں نے حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت مساجد کوغیر آباد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔اویسی نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھیں۔