'اویسی جلد ہی رام کے نام کا کریں گے جاپ'، بابری مسجد کو لے کر اے آئی ایم آئی ایم چیف پر وی ایچ پی کا بڑا حملہ
VHP On Asaduddin Owaisi: اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہفتہ کو رام مندر پران پرتشٹھا پر اپنے موقف کو دہرایا اور دعویٰ کیا کہ بابری مسجد کو مسلمانوں سے بہت منظم طریقے سے چھین لیا گیا۔ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے رکن پارلیمنٹ کے اس بیان پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے کہا کہ جلد ہی اویسی رام کے نام کا جاپ کریں گے۔
ایم پی اسد الدین اویسی رام مندر کو لے کر مسلسل تبصرہ کر رہے ہیں۔ اس پر وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے قومی ترجمان ونود بنسل نے جوابی حملہ کیا۔ وی ایچ پی نے کہا ہے کہ جلد ہی اویسی بھی رام-رام کا نعرہ لگائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی پوچھا ہے کہ اویسی نے بابری مسجد کو بچانے کے لیے عدالت سے رجوع کیوں نہیں کیا؟
اویسی کے کس بیان پر جاری ہے تنازعہ؟
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے ہفتہ کو ایک بار پھر رام مندر کی پران پرتشٹھا پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہی بابری مسجد، جہاں مسلمان 500 سال سے نماز پڑھتے تھے، انتہائی منظم طریقے سے مسلمانوں سے چھین لی گئی۔ انہوں نے یہ بیان کرناٹک کے کل برگی میں دیا جس پر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔
‘ عدالت کیوں نہیں گئے بیرسٹر اویسی ؟
اویسی کے اس بیان کو لے کر وی ایچ پی کے قومی ترجمان ونود بنسل نے ان پر سوال اٹھائے ہیں۔ انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق ونود بنسل نے پوچھا کہ کیا آپ کے آباؤ اجداد میں سے کوئی گزشتہ 500 سالوں میں ایودھیا آیا تھا؟ وی ایچ پی لیڈر نے یہ بھی کہا کہ اویسی برطانیہ سے بیرسٹر ہیں۔ مسجد کو بچانے کے لیے عدالت کیوں نہیں گئے؟ سچ تو یہ ہے کہ وہ صرف اپنی سیاست کر رہے ہیں۔ انہیں سمجھ لینا چاہیے کہ جلد ہی وہ رام کے بھکت بن جائیں گے اور رام کا نام لیں گے۔
اویسی نے اور کیا کہا؟
بتادیں کہ ہفتہ کو کرناٹک کے کل برگی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اویسی نے یہ بھی کہا کہ اگر 1992 میں مسجد کو منہدم نہ کیا گیا ہوتا تو مسلمانوں کو یہ دیکھنا نہ پڑتا۔ اویسی نے کہا، “مسلمانوں نے بابری مسجد میں 500 سال تک نماز پڑھی، جب کانگریس کے جی بی پنت اتر پردیش کے سی ایم تھے، تو مسجد کے اندر مورتیاں رکھی گئیں۔ نایر اس وقت ایودھیا کے کلکٹر تھے، انہوں نے مسجد بند کر دی اور وہاں پوجا کرنے لگے۔ جب بی جے پی نے 1989 سے یہ مسئلہ اٹھانا شروع کیا تو وشو ہندو پریشد کا وجود بھی نہیں تھا، مہاتما گاندھی نے بھی رام مندر کے بارے میں کبھی کچھ نہیں کہا۔
-بھارت ایکسپریس