مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات 2023 میں تمام سیاسی جماعتوں کے بڑے لیڈروں نے اپنی پوری طاقت انتخابی مہم میں لگا دی ہے۔ اسی سلسلے میں کھنڈوا بی جے پی کی مہم کی ذمہ داری سنبھالنے والے مختار عباس نقوی نے کانگریس پر اقلیت مخالف ہونے کا الزام لگایاہے۔سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کانگریس پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ فرقہ وارانہ ووٹوں کی ٹھیکیداری کرتے ہیں، جب چاروں خانے چت ہونے لگتے ہیں، تب انہیں فرقہ وارانہ ووٹوں کی ٹھیکیداری یاد آتی ہے۔ اس دوران کانگریس کے سینئر لیڈر اور شاعر عمران پرتاپ گڑھی جو برہان پور میں کانگریس کے حق میں عوامی رابطہ سے واپس آرہے تھے، نقوی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مختار عباس نقوی اب غیر ضروری ہو گئے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ مختار عباس نقوی ایم جے اکبر اور سید ظفر اقبال جیسے تین راجیہ سبھا میں ایم پی ہوا کرتے تھے۔ لیکن کوئی نہیں جانتا کہ تینوں ایک ہی جھپٹے میں کہاں چلے گئے۔ عمران نے کہا کہ مختار عباس نقوی سے پوچھا جائے کہ انہیں دوبارہ راجیہ سبھا کیوں نہیں بھیجا گیا۔ انہیں نائب صدر کیوں نہیں بنایا گیا؟ آج بھی آپ پارٹی میں کہاں کھڑے ہیں؟ پہلے وہ دیکھیں اور پھر دوسری اقلیتوں کے ٹھیکے لیں۔ یہی نہیں عمران پرتاپ گڑھی نے ایم آئی ایم کے اسدالدین اویسی کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ اویسی بی جے پی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ عمران کو یقین ہے کہ کانگریس 150 سے زیادہ سیٹیں جیت لے گی اور مدھیہ پردیش میں کانگریس کی حکومت بنے گی۔
مختار عباس نقوی کا کانگریس پر حملہ
کھنڈوا میں بی جے پی کی کمان سنبھالنے والے بی جے پی کے سینئر لیڈر مختار عباس نقوی، سابق مرکزی وزیر اور راجیہ سبھا ایم پی نے کانگریس پر سنگین الزامات لگائے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ فرقہ وارانہ ووٹوں کا ٹھیکہ لیتے ہیں۔ جب یہ چاروں طرف سے ناکام ہونے لگتے ہیں تو انہیں فرقہ وارانہ ووٹ یاد آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ ووٹوں کی سازش کو نریندر مودی نے جامع ترقی سے تباہ کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے معاشرے کے کسی طبقے کے ساتھ کام میں کمی نہیں کی۔ اس لیے کوئی بھی سماج بی جے پی کو ووٹ دینے میں بخل نہیں کرے گا۔ انہوں نے پرینکا گاندھی اور راہل گاندھی کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ جاگیردارانہ ریاست کے جنگجو مدھیہ پردیش میں الگ الگ گھوم رہے ہیں۔ میں انہیں صرف ایک ہی مشورہ دوں گا کہ وہ اپنے اسکپ رائٹر کو تبدیل کریں۔
اویسی بی جے پی کے ساتھ کھڑے ہیں- عمران پرتاپ گڑھی
دریں اثنا، اپنے برہان پور کے دورے سے واپس آتے ہوئے، کانگریس کے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور شاعر عمران پرتاپ گڑھی نے کھنڈوا کے چھاگونمکھن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کانگریس 150 سیٹیں جیت کر مدھیہ پردیش میں حکومت بنا رہی ہے۔ عمران نے کہا کہ مدھیہ پردیش سے شیوراج ماما کی رخصتی کا فیصلہ کیا جاچکا ہے۔ وزیراعظم کو بھی اس کا علم ہے۔ اس لیے وہ اپنے کسی جلسے میں اسے اپنے ساتھ نہیں رکھتے۔ نہ ہی اس کا نام لے رہے ہیں۔ بی جے پی بھی اس کو سمجھ رہی ہے۔عمران نے کہا کہ کرناٹک کی طرح مدھیہ پردیش میں بھی نفرت کے بازار میں محبت کی دوکان کھلنے والی ہے۔ عمران نے کہا کہ اقلیتیں صرف کانگریس کا روایتی ووٹ نہیں ہیں۔ اکثریت بھی کانگریس کا روایتی ووٹ ہے۔ اس ملک کا ہر فرد کانگریس کا ووٹر رہا ہے۔ اس لیے اقلیتوں کو صرف کانگریس ووٹر کہنا محض ایک ذہنیت ہے۔ ہر طبقہ کانگریس کو ووٹ دے رہا ہے اور وہ کسی کی طرف نہیں بڑھ رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔