Telangana Assembly Election: تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کے دوران کانگریس اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے درمیان کافی کشمکش ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور ان کی پارٹی کے لیڈروں نے اے آئی ایم آئی ایم کو بی جے پی کی بی ٹیم قرار دیا ہے۔ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی اس مسئلہ پر مسلسل کانگریس کو جواب دے رہے ہیں اور اب انہوں نے کانگریس پر سخت حملہ کیا ہے۔
دراصل قابل ذکر بات یہ ہے کہ تلنگانہ کانگریس کے صدر ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ وہ اسد الدین اویسی کو باہر نہیں جانے دیں گے۔ حیدرآباد کے مہدی پٹنم میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے جواب دیتے ہوئے کہا، ‘تلنگانہ کانگریس صدر کہتے ہیں کہ میں اویسی کو حیدرآباد چھوڑنے نہیں دوں گا۔ تمہیں کیا، تمہارا باپ بھی تمہیں باہر جانے سے نہیں روک سکے گا۔ یہ حیدرآباد ہمارا ہے۔ حیدرآباد کو اے آئی ایم آئی ایم کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
کانگریس آر ایس ایس کی ماں ہے: اویسی
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ آپ (تلنگانہ کانگریس صدر) راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے آئے ہیں اور آپ نے آر ایس ایس میں برسوں گزارے ہیں۔ ایک بار جب کوئی آر ایس ایس میں شامل ہوجاتا ہے۔ تو آر ایس ایس اسے نہیں چھوڑتا۔ اس لیے اس نے اویسی پر حملہ نہیں کیا، اس نے ہر شیروانی اور ٹوپی والے پر حملہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر ادھو ٹھاکرے کو مہاراشٹر کا وزیر اعلیٰ بنایا۔ ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹر اسمبلی میں کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ہم نے بابری مسجد کو گرایا۔ کانگریس پارٹی آر ایس ایس کی ماں ہے۔ دراصل ادھو ٹھاکرے مہاراشٹر میں مہواکاس اگھاڑی حکومت کے دوران وزیر اعلیٰ تھے۔ اس اتحاد میں کانگریس، شیوسینا (یو بی ٹی) اور این سی پی شامل ہیں۔
کے سی آر نے دلت کو وزیر اعلی بنانے کا وعدہ توڑا: کھڑگے
ساتھ ہی کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا ہے کہ تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ نے انہیں تلنگانہ کا پہلا دلت وزیر اعلی بنانے کا وعدہ توڑ دیا ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں کے سی آر سے بھی سوال کیا۔ کھڑگے نے کہا، انہوں نے (کے سی آر) کہا تھا کہ وہ ایک دلت کو وزیر اعلیٰ بنائیں گے، لیکن کیا انہوں نے ایسا کیا؟ انہوں نے راؤ کو تلنگانہ کے عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا نہ کرنے پر بھی نشانہ بنایا۔
بھارت ایکسپریس