Bharat Express

Telangana Election: بی جے پی کے امیدوار ٹی راجہ سنگھ نے کہا ‘نہیں چاہئے مسلم ووٹ… گائے کو ذبح کرنے والے کا توڑ دوں گا ہاتھ، یہ میرا انداز ہے’

وہ تلنگانہ کی گوشا محل اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس سے قبل بی جے پی نے انہیں اقلیتوں کے خلاف بیانات کی وجہ سے پارٹی سے معطل کر دیا تھا، لیکن اس بار انتخابات کی پہلی فہرست جاری ہونے سے عین قبل ان کی معطلی واپس لے لی گئی۔

بی جے پی کے امیدوار ٹی راجہ سنگھ نے کہا 'نہیں چاہیے مسلم ووٹ... گائے کو ذبح کرنے والے کا توڑ دوں گا ہاتھ، یہ میرا انداز ہے'

Telangana Election: تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ جمعرات 30 نومبر کو ہونے والی ہے۔اس سے پہلے ریاست میں بی جے پی کے سب سے مقبول چہرے ٹی راجہ سنگھ نے ایک بار پھر ریاست کی مسلم آبادی کو لے کر بڑا تبصرہ کیا ہے۔ ٹی راجہ سنگھ نے واضح کر دیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے ووٹ نہیں چاہتے۔ اس کے ساتھ انہوں نے خبردار کیا کہ میں گائے ذبح کرنے والوں کے ہاتھ توڑ دوں گا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ ملک بھر میں ہندو آبادی کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے جسے وہ ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔

وہ تلنگانہ کی گوشا محل اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس سے قبل بی جے پی نے انہیں اقلیتوں کے خلاف بیانات کی وجہ سے پارٹی سے معطل کر دیا تھا، لیکن اس بار انتخابات کی پہلی فہرست جاری ہونے سے عین قبل ان کی معطلی واپس لے لی گئی۔ نیز، انہیں گوشامحل سے امیدوار بنایا گیا  ہےجہاں سے وہ 2018 میں جیتے تھے۔

‘میں مرنے سے نہیں ڈرتا’

اپنے بیانات کی وجہ سے مسلسل سرخیوں میں رہنے والے ٹی راجہ سنگھ نے ایک بار پھر قتل کی بات کہی ہے۔ روزنامہ بھاسکر کی ایک رپورٹ کے مطابق الیکشن میں اپنا موقف واضح کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “یہ میری زندگی اور موت کا انتخاب ہے۔ میں نہ تو مرنے سے ڈرتا ہوں اور نہ ہی کسی کو مارنے سے ڈرتا ہوں، اس لیے مجھے دھوکہ دینے سے پہلے اچھی طرح سوچ لیں۔ دشمنی مہنگی پڑے گی۔”

‘گائے ذبح کرنے والے ہمارے دشمن ہیں’۔ ٹی راجہ سنگھ نے گائے کو مارنے والوں کو اپنا دشمن قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دشمن جو ہماری گائے ذبح کرتے ہیں، لو جہاد کرتے ہیں، مذہب تبدیل کرتے ہیں، یہ دشمن یہاں 70 ہزار ووٹوں کے ساتھ شمار ہوتے ہیں اور ہمارا شمار بہادروں میں ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Gujarat High Court: مندروں میں بھی آرتی کی جاتی ہے… کیا اس سے صوتی آلودگی نہیں ہوتی؟ اذان پر پابندی سے متعلق گجرات ہائی کورٹ کا سوال

اپنے موقف کو واضح کرتے ہوئے کہ وہ مسلمانوں کے ووٹ کیوں نہیں چاہتے، سنگھ کہتے ہیں، “گوشامحل علاقے میں دو لاکھ ہندو ووٹر ہیں جب کہ 70 ہزار مسلمان ہیں جو ہندوتوا کے خلاف ہیں۔ اسی وجہ سے مجھے اپنے ہندو بھائیو کی کافی حمایت حاصل ہے۔ مسلموں کا ووٹ نہیں چاہیے۔ راجہ سنگھ کہتے ہیں، “میں نے 2013 کے الیکشن میں بھی یہی کہا تھا، 2018 میں بھی یہی کہا تھا اور اب 2023 میں بھی یہی کہہ رہا ہوں۔ مجھے مسلمانوں کا ووٹ نہیں چاہیے، میں گائے ذبح کرنے والوں کے ہاتھ توڑ دوں گا۔  یہ میرا انداز ہے۔”

‘اویسی کے علاقے کے ہر گھر میں بم بنائے جاتے ہیں’

انہوں نے حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی پر بھی سخت حملہ کیا ہے۔ ٹی راجہ سنگھ نے کہا کہ اویسی کے علاقے میں ہر گھر میں بم بنائے جاتے ہیں۔ بی جے پی کی حکومت سے پہلے جب بھی ملک میں کہیں بھی بم دھماکہ ہوتا تھا تو حیدرآباد کے لوگ پکڑے جاتے تھے۔ وہ کہتے ہیں، “میں مسلمانوں کو واضح پیغام دینا چاہتا ہوں، اگر آپ دہشت گردی چاہتے ہیں تو اویسی کو ووٹ دیں، اگر آپ تباہی چاہتے ہیں تو اویسی کو ووٹ دیں اور اگر آپ ترقی چاہتے ہیں تو مودی جی کے ساتھ رہیں۔”

-بھارت ایکسپریس

Also Read