Bharat Express

T Raja Singh

بی جے پی کے تین اراکین اسمبلی نے اپنی ہی پارٹی کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ ایم ایل اے راجا سنگھ نے گزشتہ حکومت میں سازش کا الزام لگایا،  چنتامنی نے اجین سمہاستھا میں زمین کے حصول پرسوالات اٹھائے اور گرجرنے کلش یاترا پرپابندی کوچیلنج کیا۔

انہوں نے کہاکہ ناگا سادھوؤں کی تاریخ یہ ہے کہ وہ کبھی بھی عوام میں نہیں آتے، وہ صرف کمبھ کے دوران آتے ہیں، اگر آپ ان کی تاریخ کو دیکھیں تو سناتن پر جب بھی کوئی بحران آیا، انہی ناگا سادھوؤں نے تلوا،بھالا اٹھایا۔

پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے سوشل میڈیا پر ہندوتوا کا حوالہ دیتے ہوئے ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس کی وجہ سے اب ملک میں سیاست گرم ہوگئی ہے۔ انہوں نے یہ تبصرہ ایکس پر ایک صارف کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کیا۔

بی جے پی لیڈر ٹی راجہ سنگھ نے کہا، ''ہندو ووٹ مسلمانوں نے ڈالے۔ یہ تمام ہندو خواتین کے ووٹ تھے، جو برقعہ پوش مقامی لوگوں نے ڈالے تھے۔ یہاں پولیس بھی اسد الدین اویسی کی حمایت میں کھڑی ہوگئی۔

اے آئی ایم آئی ایم لیڈراکبرالدین اویسی کو ریاستی اسمبلی کا پروٹم اسپیکر نامزد کئے جانے پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے نومنتخب اراکین اسمبلی کی حلف برداری تقریب کا بائیکاٹ کیا۔

وہ تلنگانہ کی گوشا محل اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس سے قبل بی جے پی نے انہیں اقلیتوں کے خلاف بیانات کی وجہ سے پارٹی سے معطل کر دیا تھا، لیکن اس بار انتخابات کی پہلی فہرست جاری ہونے سے عین قبل ان کی معطلی واپس لے لی گئی۔

پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لئے تمام پارٹیاں اپنے امیدواروں کا اعلان کر رہی ہیں۔ بی جے پی نے کافی انتظار کے بعد تلنگانہ کے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی ہے۔

ٹی راجہ سنگھ پہلے بھی ایسامتنازعہ بیان دے چکے ہیں۔ اس سے قبل جنوری میں انہوں نے کہا تھا کہ کیب اور فوڈ ڈیلیوری سروس ایپ سے ہندو لڑکیوں کے نام اور نمبر لے کر لو جہاد کیا جا رہا ہے۔