
بی جے پی کے تین اراکین اسمبلی نے اپنی ہی پارٹی کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔
بی جے پی کے تین اراکین اسمبلی اپنی ہی پارٹی کے خلاف محاذ کھولے ہوئے ہیں۔ تینوں اراکین اسمبلی الگ الگ ریاست کے ہیں۔ ان اراکین اسمبلی نے عوامی پلیٹ فارم سے بی جے پی پر سوال اٹھائے ہیں۔ اپنی ہی پارٹی پرتنقید کرنے والے اراکین اسمبلی کے نام ٹی راجا سنگھ، نند کشورگرجراورچنتامنی مالویہ ہیں۔ ٹی راجا سنگھ تلنگانہ کے گوش محل سے رکن اسمبلی ہیں، نند کشوریوپی میں غازی آباد کے لونی سے رکن اسمبلی ہیں تو چنتا منی مدھیہ پردیش کے آلوٹ سے رکن اسمبلی ہیں۔
ٹی راجا سنگھ نے کیا کہا؟
گوش محل سے رکن اسمبلی ٹی راجا سنگھ نے کچھ بی جے پی لیڈران پرسنسنی خیزالزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت کے دوران پریوینٹیو ڈیٹینشن (پی ڈی) ایکٹ کے تحت اسے جیل بھیجنے میں کردارتھا۔ ایک بیان میں ٹی راجا سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ایک سینئرپولیس افسرنے انہیں اس معاملے میں بی جے پی لٰڈران کے ملوث ہونے کے بارے میں بتایا تھا، جس سے وہ بہت پریشان ہیں۔ راجا سنگھ نے جیل میں رہنے کے دوران اپنی پارٹی کے لیڈران سے حمایت نہ ملنے پرمایوسی ظاہرکی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب میں جیل میں تھا، میرے بڑے بھائی نے مجھے سہارا دینے کے لئے ہاتھ بڑھایا تھا۔ حالانکہ اب کوئی نہیں جانتا کہ وہ کہاں کھڑا ہے۔
چنتامنی نے پارٹی کے خلاف کھولا محاذ
آلوٹ سے رکن اسمبلی چنتامنی مالویہ نے حال ہی میں اسمبلی میں اجین سمہاستھا میں زمین کے حصول پرسوالات اٹھایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اجین کے کسان پریشان ہیں اورخوفزدہ ہیں۔ ان کی زمین زبردستی ایکوائرکی جار ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ مافیاؤں کی سازش کی وجہ سے کسانوں کواپنی ہی زمین سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔ سالوں سے یہاں زمین کا ایکوائر کچھ ہی ماہ کے لئے ہوتا تھا، لیکن مستقل طور پر قبضہ صحیح نہیں ہے۔ اس بیان کے بعد چنتامنی کو پارٹی نے نوٹس بھیجا۔ نوٹس میں کہا گیا کہ آپ عوامی مقام پربیان بازی کرکے پارٹی کی شبیہ خراب کررہے ہیں۔ بی جے پی کی طرف سے بھیجے گئے نوٹس میں چنتامنی کو 7 دنوں میں جواب دینے کے لئے کہا گیا ہے۔
نندکشور گرجریوگی حکومت سے کیوں ہیں ناراض؟
دوسری جانب، لونی کے رکن اسمبلی نندکشورگرجردوسری وجوہات سے پارٹی پرسوال اٹھا رہے ہیں۔ نندکشورنے اپنی ہی حکومت پرکلش یاترا کواجازت نہ ملنے پرسوال اٹھائے۔ رکن اسمبلی نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس یاترا کے لئے ضروری اجازت نامہ تھا اورپولیس نے ان کے ساتھوں کے ساتھ جھڑپ کی۔ نند کشورگرجرنے الزام لگایا کہ جھڑپ میں ان کے کپڑے پھٹ گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سماجوادی پارٹی اوربہوجن سماج پارٹی کی حکومت میں بھی کبھی یاترا کونہیں روکا گیا۔ میں نے کبھی اجازت کے لئے درخواست نہیں دی تھی۔
بھارت ایکسپریس اردو۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔